اقوام متحدہ نے غزہ میں پولیو کے قطرے پلانے کی مہم کا آغاز کر دیا

  • اسرائیل اور حماس نے پولیو مہم کو آگے بڑھانے کیلئے 11 ماہ سے جاری جنگ میں مختصر تعطل پر اتفاق کیا ہے
01 ستمبر 2024

اقوام متحدہ نے فلسطینی صحت کے حکام کے تعاون سے اتوار کے روز غزہ کی پٹی میں6لاکھ 40 ہزار بچوں کو حفاظتی قطرے پلانے کا آغاز کیا، اسرائیل اور حماس نے اس مہم کو آگے بڑھانے کے لئے اپنے 11 ماہ کی جنگ میں مختصر جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے گزشتہ ماہ تصدیق کی تھی کہ ٹائپ ٹو پولیو وائرس سے ایک بچہ جزوی طور پر مفلوج ہوگیا ہے۔

یہ مہم اتوار کے روز وسطی غزہ کے علاقوں میں شروع ہوئی اور آنے والے دنوں میں دیگر علاقوں میں پھیل جائے گی۔

مسلسل تین دنوں تک لڑائی کم از کم آٹھ گھنٹے تک رکی رہے گی۔

ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ یہ تعطل ممکنہ طور پر چوتھے دن تک بڑھانے کی ضرورت ہوگی اور ویکسینیشن کے پہلے مرحلے میں صرف دو ہفتے لگیں گے۔

پیچیدہ مہم

اقوام متحدہ کے فلسطینی پناہ گزینوں کے ادارے یو این آر ڈبلیو اے کی کمیونیکیشن ڈائریکٹر جولیٹ توما نے کہا کہ یہ ایک بڑی مہم کے پہلے مرحلے کے ابتدائی چند گھنٹے ہیں، جو دنیا میں سب سے مشکل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’آج تنازع کے فریقین کے لیے امتحان کا وقت ہے کہ وہ ان علاقوں میں جنگ بندی کے وقفوں کا احترام کریں تاکہ یو این آر ڈبلیو اے کی ٹیموں اور دیگر طبی عملے کو بچوں تک پہنچنے کی اجازت دی جا سکے۔

یہ وقت کے خلاف ایک دوڑ ہے، “توما نے رائٹرز کو بتایا. اسرائیل اور حماس، جو اب تک جنگ کے خاتمے کے لیے کوئی معاہدہ کرنے میں ناکام رہے ہیں، نے کہا ہے کہ وہ اس مہم کو کامیاب بنانے کے لیے تعاون کریں گے۔

عالمی ادارہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ کم از کم 90 فیصد بچوں کو اس مہم کی کامیابی کے لیے چار ہفتوں کے درمیان دو مرتبہ حفاظتی قطرے پلانے کی ضرورت ہے لیکن اسے غزہ میں بڑے چیلنجز کا سامنا ہے جو جنگ کی وجہ سے بڑے پیمانے پر تباہ ہو چکا ہے۔

دریں اثنا اسرائیلی افواج نے فلسطین کے متعدد علاقوں میں حماس سے لڑائی جاری رکھی ہوئی ہے۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کے دستوں نے مصر کی سرحد کے قریب رفح میں متعدد گھروں کو دھماکے سے اڑا دیا جبکہ شمالی غزہ شہر کے مضافاتی علاقے زیتون میں ٹینکوں کی کارروائیاں جاری ہیں۔

اتوار کے روز اسرائیل نے جنوبی غزہ میں ایک سرنگ سے چھ یرغمالیوں کی لاشیں برآمد کیں جہاں وہ بظاہر اسرائیلی فوجیوں کے پہنچنے سے کچھ دیر قبل ہلاک ہو گئے تھے۔

یہ جنگ اس وقت شروع ہوئی جب حماس نے 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل میں حملہ کر کے 1200 افراد کو ہلاک اور 250 سے زائد کو یرغمال بنا لیا۔

غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اس وقت سے اب تک غزہ میں کم از کم 40 ہزار 691 فلسطینی شہید اور 94 ہزار 60 زخمی ہو چکے ہیں۔

Read Comments