وفاقی وزیر برائے سمندری امور قیصر احمد شیخ نے کہا ہے کہ گوادر پورٹ کی ترقی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور وفاقی حکومت نے گوادر پورٹ کے ذریعے پبلک سیکٹر کے درآمدی کارگو کا پچاس فیصد ہینڈل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ہفتہ کو یہاں کراچی پریس کلب کے دورے کے دوران میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ گوادر پورٹ پر مزید تجارتی سرگرمیاں علاقے میں مزید اقتصادی سرگرمیوں اور مقامی لوگوں کے لیے روزگار کے مزید مواقع پیدا کرنے میں معاون ثابت ہوں گی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت ملک میں سرمایہ کاری لانے کے لیے تمام تر کوششیں کر رہی ہے خاص طور پر میری ٹائم سیکٹر میں جس میں ترقی کے بہت زیادہ امکانات ہیں۔
کراچی پریس کلب (کے پی سی) کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قیصر احمد شیخ نے ملک میں بالخصوص میری ٹائم سیکٹر میں سرمایہ کاری لانے کے لیے اپنی وزارت خاص طور پر اور حکومت کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کے بارے میں تفصیل سے بات کی، جو کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے بے پناہ مواقع فراہم کرتا ہے۔
قیصر احمد شیخ نے نشاندہی کی کہ انٹرنیشنل میری ٹائم آرگنائزیشن (آئی ایم او) کے سیکرٹری جنرل اسلام آباد میں منعقد ہونے والی آئی ایم او کانفرنس میں شرکت کے لیے ستمبر کے وسط میں پاکستان کا دورہ کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ پاکستان کے لیے ایک بڑا موقع ہے کیونکہ آئی ایم او کانفرنس ملک میں میری ٹائم سیکٹر کی بہتری کے لیے اہم ثابت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے میری ٹائم سیکٹر میں بہت زیادہ پوٹینشل موجود ہے اور بہت سے غیر ملکی سرمایہ کار ملک میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈینش کمپنی میرسک کی طرف سے پاکستان میں میری ٹائم سیکٹر میں انفرااسٹرکچر کی ترقی کے لیے تقریباً 2.0 بلین ڈالر کی بڑی سرمایہ کاری متوقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت جلد ایک مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط ہونے کی امید ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں موجودہ بندرگاہیں اپنی صلاحیت سے کم کام کر رہی ہیں اور ملک میں کسی نئی بندرگاہ کو تیار کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ شپنگ سیکٹر کے لیے ایک ریگولیٹری باڈی کے قیام کے لیے کام کیا جا رہا ہے۔ کئی میٹنگز ہو چکی ہیں اور بہت جلد ورکنگ پیپر کو حتمی شکل دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت بتدریج بہتر ہو رہی ہے اور غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے آنے میں دلچسپی ظاہر کر رہے ہیں۔ بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستان کی ریٹنگ اپ گریڈ کر دی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک کی معیشت بہتر ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی کارکنوں کی جانب سے ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے، مہنگائی کم ہو رہی ہے اور ملک کا اسٹاک ایکسچینج اب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ اور پورٹ قاسم کی آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے اور آنے والے مہینوں میں ان بندرگاہوں کی آمدنی میں مزید بہتری آئے گی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ کراچی پریس کلب جمہوری اقدار، آزادی اظہار اور انسانی حقوق کے لیے اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ قبل ازیں صدر کراچی پریس کلب سعید سربازی، سیکریٹری شعیب احمد اور ممبران گورننگ باڈی نے مہمانوں کا استقبال کیا۔ صدر اور سیکرٹری کے پی سی نے وزیر کو پریس کلب کی تاریخ اور جمہوریت، آزادی اظہار اور انسانی حقوق کے لیے اس کے کردار کے بارے میں بتایا۔
اس موقع پر چیئرمین کراچی پورٹ ٹرسٹ سید سیدین رضا زیدی، چیئرمین پورٹ قاسم اتھارٹی سید حسن ناصر شاہ، پی این ایس سی کے ڈائریکٹرز اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024