اگست میں افراط زر مزید کم ہو کر 9.5 سے 10.5 فیصد رہنے کی توقع ہے، وزارت خزانہ

  • جولائی میں شرح مہنگائی کم ہوکر 11.1 فیصد تک پہنچی، بروکریج ہاؤسز کو توقع ہے کہ اب یہ شرح ایک ہندسے میں ہوجائے گی
30 اگست 2024

فنانس ڈویژن نے جمعے کو کہاہے کہ پاکستان میں مہنگائی کی شرح اگست 2024 میں کم ہو کر 9.5 فیصد سے10.5 فیصد کے درمیان رہنے اور آئندہ مہینوں میں مزید کم ہونے کا امکان ہے۔

وزارت خزانہ نے اپنے ’ماہانہ اقتصادی اپ ڈیٹ اور آؤٹ لک‘ رپورٹ میں کہا اقتصادی اشاریوں کے استحکام کے پیش نظر اگست میں مہنگائی 9.5 سے 10.5 فیصد کے درمیان رہنے کی توقع ہے اور ستمبر 2024 میں مزید کم ہو کر 9 سے 10 فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے۔

ادارہ شماریات کے مطابق پاکستان میں مہنگائی جولائی 2024 میں سالانہ بنیادوں پر 11.1 فیصد ریکارڈ کی گئی جو کہ جون 2024 میں 12.6 فیصد تھی۔ یہ نومبر 2021 کے بعد کنزیومر پرائس انڈیکس کی کم ترین سطح ہے کیوں کہ اس وقت یہ شرح 11.5 فیصد تھی۔

دوسری جانب وزارت خزانہ کی رپورٹ میں نوٹ کیا گیا کہ بیرونی اشاریے بشمول برآمدات، درآمدات اور اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات بہتری کا ایک اور رحجان ظاہر کرتے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ توقع ہے کہ اگست 2024 میں برآمدات 2.5 سے 3.2 ارب ڈالر، درآمدات 4.5 سے 5.0 ارب ڈالر اور ترسیلات زر 2.6 سے 3.3 ارب ڈالر کے درمیان رہیں گی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بیرونی شعبے کا مستحکم نقطہ نظر مستحکم شرح تبادلہ، مقامی معاشی سرگرمیوں کی بحالی، بہتر زرعی پیداوار، ملکی اور عالمی اجناس کی کم قیمتوں اور بہتر غیر ملکی طلب پر منحصر ہے۔

صنعتی شعبے کے حوالے سے وزارت خزانہ نے اپنی رپورٹ میں بیرونی طلب میں بہتری، مستحکم شرح تبادلہ، افراط زر میں کمی اور زری پالیسی میں نرمی کی وجہ سے رواں مالی سال 2025 میں لارج اسکیل مینوفیکچرنگ (ایل ایس ایم) سیکٹر کی ترقی کی راہ کو برقرار رکھنے کی پیش گوئی کی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زرعی نقطہ نظر کے لئے خریف 2024 کی پیداوار فصلوں کے مخصوص موسمی پیٹرن پر منحصر ہے، جو فصل کی پیداوار میں اہم کردار ادا کرے گا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حالیہ اور جاری بارشوں کے چاول، گنے، کپاس، چارہ اور سبزیوں پر مثبت اور منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں، اگر بارشیں کھیتوں کو بہا نہ لے گئیں۔

Read Comments