وفاقی وزیر برائے نجکاری، سرمایہ کاری بورڈ و مواصلات عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں کی نجکاری اولین ترجیح ہے لہٰذا اس اہم مسئلے کو قواعد و ضوابط کے مطابق فوری طور پر نمٹایا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نجکاری کے عمل سے ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں اور موڈیز کی ریٹنگ اس کا واضح ثبوت ہے۔
عبدالعلیم خان نجکاری کمیشن بورڈ کے 223 ویں اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں پی آئی اے اور روزویلٹ ہوٹل سمیت نجکاری کے مختلف امور اور پہلوؤں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
عبدالعلیم خان نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ نجکاری سے قومی خزانے پر بوجھ کم ہوگا یہی وجہ ہے کہ مزید سرکاری اداروں کو نجکاری کے لیے لسٹ کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دستاویزات کی بروقت تیاری انتہائی اہمیت کی حامل ہے اور جہاں ضروری ہو وہاں نجکاری کے لین دین سے متعلق رازداری کے عمل کو ہر طرح سے یقینی بنایا جائے۔
عبدالعلیم خان نے ہدایت کی کہ نجکاری کی رسمی کارروائیاں مرحلہ وار اور شفاف انداز میں مکمل کی جائیں جس کے لئے نجکاری کمیشن بورڈ وسیع تر قومی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے باہمی مشاورت سے مسائل حل کرے گا۔
وفاقی سیکرٹری نجکاری نے نجکاری کمیشن بورڈ کے اجلاس کو نجکاری کے تکنیکی امور پر بریفنگ دی جبکہ بورڈ ممبران پیر سعد احسان الدین، رسول بخش، پرویز افضل خان، ناہید میمن، خرم شہزاد، جاوید بشیر شیخ اور محمد جہانزیب خان نے نجکاری کے حوالے سے مختلف تجاویز پیش کیں اور مختلف امور کے حوالے سے اپنے خیالات اور تجاویز کا اظہار کیا۔
عبدالعلیم خان نے کہا کہ نجکاری کمیشن بورڈ کی سفارشات کی روشنی میں حتمی فیصلہ کابینہ کمیٹی کرے گی۔
نجکاری کمیشن بورڈ کے اجلاس میں پی سی بی کے گزشتہ اجلاس کی کارروائی کی بھی منظوری دی گئی۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024