پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں مسلسل تین منفی سیشنز کے بعد جمعرات کو مثبت رجحان کی واپسی ہوئی اور بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 357 پوائنٹس کے اضافے سے بند ہوا ہے۔
کے ایس ای 100 انڈیکس نے کاروبار کا آغاز خریداری کے ساتھ کیا جو بڑے پیمانے پر اختتام تک جاری رہا۔
اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 356.88 پوائنٹس یا 0.46 فیصد اضافے کے ساتھ 78,349.66 پر بند ہوا۔
بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ انڈیکس نے اتار چڑھاؤ کا نمایاں طور پر مظاہرہ کیا، سیشن کے دوران 78,514 کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد انڈیکس 78،017 پوائنٹس تک گر گیا۔
ایم ٹی ایل، اینگرو، این بی پی، سی او ایل جی اور ایچ یو بی سی جیسی ہیوی ویٹ کمپنیوں کے حصص میں نمایاں اضافہ ہوا جس سے 427 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔
بدھ کے روز کے ایس ای 100 انڈیکس 91 پوائنٹس کی معمولی کمی کے ساتھ بند ہوا کیونکہ انڈیکس مثبت محرکات کی کمی کے باعث سیشن کے دوران ملنے والے اضافے کو برقرار نہ رکھ سکا تھا۔
گزشتہ تین سیشنز میں کے ایس ای 100 انڈیکس میں 800 سے زائد پوائنٹس کی کمی ہوئی کیونکہ سرمایہ کار بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ سے 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پروگرام کی منظوری جیسے نئے مثبت محرکات کے متلاشی رہے۔
ایک اور بروکریج ہاؤس اسماعیل اقبال سیکیورٹیز نے کہا کہ جمعرات کو ایکویٹی مارکیٹ کا اختتام مثبت نوٹ پر ہوا۔
اسماعیل اقبال سیکورٹیز کے مطابق سرمایہ کار اب بھی ایک اہم محرک خاص طور پر آئی ایم ایف کے محاذ سے مثبت خبر کی تلاش میں ہیں۔
پاکستان کی سب سے بڑے کمپنیوں میں سے ایک فوجی فاؤنڈیشن نے پی ایس ایکس کو اپنے نوٹس میں آغا اسٹیلز انڈسٹریز لمیٹڈ (اے جی ایچ اے) کے حصص اور کنٹرولنگ اسٹیک حاصل کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
اے جی ایچ اے نے اپنے نوٹس میں کہا کہ کمپنی کو ممکنہ خریدار یعنی فوجی فاؤنڈیشن کی جانب سے پبلک اناؤنسمنٹ آف انٹینشن (پی اے آئی) کا نوٹس موصول ہوا ہے جس میں ممکنہ خریدار نے کمپنی کے حصص اور کنٹرولنگ اسٹیک حاصل کرنے کے ارادے کا اظہار کیا ہے۔
ملک کے سب سے بڑے کمرشل بینکوں میں سے ایک نیشنل بینک آف پاکستان (این بی پی) نے 30 جون 2024 ء کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے دوران 8.98 ارب روپے کا بڑا خسارہ ریکارڈ کیا۔
بینک نے گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 15.85 ارب روپے کا بعد از ٹیکس منافع حاصل کیا تھا۔
جمعرات کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو بھیجے گئے نوٹس کے مطابق مالی سال 2024 کی دوسری سہ ماہی میں نیشنل بینک کا فی حصص خسارہ 4.28 روپے رہا جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں فی حصص آمدنی (ای پی ایس) 7.42 روپے تھی۔
دریں اثنا پی ایس ایکس کے بورڈ آف ڈائریکٹرز (بی او ڈی) نے شیئر ہولڈر ڈائریکٹر ندیم نقوی کو اسٹاک مارکیٹ کا عبوری چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے۔
دنیا بھر میں، ایشیائی حصص نے جمعرات کو وال اسٹریٹ کے فیوچرز کی پیروی کی کیونکہ انویڈیا کے نتائج نے کچھ پرجوش سرمایہ کاروں کو مایوس کیا۔ اس کے ساتھ ہی، ڈالر مستحکم رہا اور ٹریژری ییلڈ مثبت سمت کی طرف آگئی۔
سرمایہ کار اب امریکہ میں ہفتہ وار بنیادوں پر بیروزگاری الاؤنس کی درخواستوں کا انتظار کررہے ہیں جو فیڈرل ریزرو کے لیبر مارکیٹ کی صحت پر توجہ کے پیش نظر اہمیت اختیار کر گئے ہیں، نیز جرمنی اور اسپین سے مہنگائی کے اعدادوشمار کی بھی تلاش ہے جو ستمبر کے بعد شرح سود میں ممکنہ کمی کی علامات فراہم کر سکتے ہیں۔
جاپان سے باہر ایشیا پیسیفک کے حصص کا ایم ایس سی آئی کا وسیع ترین انڈیکس 0.6 فیصد گر گیا۔ نکی میں 0.4 فیصد جبکہ جنوبی کوریا کے انڈیکس میں 0.7 فیصد کمی آئی۔
دریں اثنا انٹربینک مارکیٹ میں جمعرات کے روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر 0.07 فیصد کی کمی واقع ہوئی اور روپیہ 19 پیسے کی کمی کے بعد 278 روپے 64 پیسے پر بند ہوا۔
آل شیئر انڈیکس پر حجم منگل کے روز 636.02 ملین سے کم ہو کر 599.82 ملین رہ گیا۔
تاہم حصص کی قیمت گزشتہ سیشن کے 16.27 ارب روپے سے بڑھ کر 20.41 ارب روپے ہوگئی۔
سممیٹری گروپ لمیٹڈ 64.3 ملین حصص کے ساتھ حجم میں سب سے آگے رہا، اس کے بعد نیشنل بینک ایکس ڈی 42.6 ملین حصص کے ساتھ دوسرے اور کوہ نور اسپننگ 41.14 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔
جمعرات کو 449 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 227 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 166 میں کمی جبکہ 56 میں استحکام رہا۔