درآمد شدہ سولر پینلز پر ٹیکس لگانے کا ارادہ نہیں، وزیر توانائی

29 اگست 2024

وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کا درآمد شدہ سولر پینلز پر ٹیکس لگانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے کیونکہ حکومت قابل تجدید توانائی کے شعبے کو فروغ دینے کی خواہاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ سولر پینلز کی درآمد پر ٹیکس لگانے کے لیے متعدد تجاویز پیش کی گئی تھیں تاہم وزیراعظم شہباز شریف نے اسے مسترد کردیا۔ ہماری پالیسی سولر پینل کی درآمد پر ٹیکس لگانے کی نہیں بلکہ اس کی مزید حوصلہ افزائی کرنے کی ہے۔

وفاقی وزیر کا یہ بیان جمعرات کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک ویڈیو پیغام میں دیا گیا۔ ویڈیو میں سردار اویس احمد خان لغاری نے ملک کے پیچیدہ توانائی کے شعبے کے مسائل اور موجودہ حکومت کے ان مسائل سے نمٹنے کے منصوبوں پر بات کی۔

انہوں نے کہا کہ توانائی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے متعدد زرعی ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کردیا گیا ہے، ہم پرامید ہیں کہ جیسے جیسے بجلی کی قیمتوں میں کمی آئے گی وہ قومی نظام میں منتقل ہوجائیں گے۔

وفاقی وزیر توانائی نے بتایا کہ حکومت ایک لاکھ 25 ہزار نیٹ میٹرنگ صارفین سے مہنگی بجلی خرید رہی ہے۔ تاہم ہم انہیں شمسی توانائی کے شعبے میں ترقی کی حوصلہ افزائی کرنے کے لئے یہ ترغیب دینا چاہتے ہیں۔

بجلی کی قیمتوں میں اضافہ موجودہ حکومت کے لئے ایک اہم چیلنج بن گیا ہے۔

گزشتہ ماہ وفاقی حکومت نے گھریلو صارفین کے لیے بجلی کی قیمتوں میں 7 روپے 12 پیسے فی یونٹ تک اضافے کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد مالی سال 24 میں بنیادی ٹیرف 29.78 روپے فی کلو واٹ سے بڑھا کر مالی سال 25 میں 35.50 روپے فی کلو واٹ کردیا گیا تاکہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی ضروریات کو پورا کیا جاسکے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے حال ہی میں جولائی سے ستمبر 2024 تک 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے کم آمدنی والے گھرانوں کے لئے 50 ارب روپے کے توانائی سبسڈی پیکج کا اعلان کیا ہے۔ تاہم ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ یہ ناکافی ہوسکتا ہے کیونکہ بڑھتی ہوئی عوامی ناراضگی شہری بدامنی کا باعث بن سکتی ہے۔

Read Comments