پنشن اخراجات: نیشنل بینک کو 9 ارب روپے کا خسارہ

اپ ڈیٹ 29 اگست 2024

ملک کے سب سے بڑے کمرشل بینکوں میں سے ایک نیشنل بینک آف پاکستان (این بی پی) نے 30 جون 2024 کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے دوران 8.98 ارب روپے کا بڑا خسارہ ریکارڈ کیا۔

بینک نے گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 15.85 ارب روپے کا بعد از ٹیکس منافع حاصل کیا تھا۔

جمعرات کواسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو بھیجے گئے نوٹس کے مطابق مالی سال 2024 کی دوسری سہ ماہی کے دوران نیشنل بینک کا فی حصص خسارہ 4.28 روپے رہا جب کہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں فی حصص آمدنی (ای پی ایس) 7.42 روپے ریکارڈ کی گئی تھی ۔

یہ نقصان اس وقت ہوا جب نیشنل بینک نے 3 ماہ کے دوران پنشن اخراجات کی مد میں 49 ارب روپے کا اندراج کیا۔

مجموعی بنیادوں پر نیشنل بینک کا مارک اپ/ریٹرن مالی سال 23ء کی دوسری سہ ماہی کے دوران 240.05 ارب روپے تھا جو رواں سال اپریل تا جون 20 فیصد اضافے سے 287.7 ارب روپے ہو گیا۔

اس کے نتیجے میں بینک کا خالص مارک اپ/ریٹرن 2024ء کی سہ ماہی میں بڑھ کر 42.9 ارب روپے تک پہنچ گیا جو 2023ء کی سہ ماہی میں 5 فیصد اضافے کے ساتھ 40.7 ارب روپے تھا۔

سہ ماہی کے دوران نیشنل بینک کی جانب سے حاصل کی گئی فیس اور کمیشن کی آمدن 7.3 ارب روپے رہی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے 6.5 ارب روپے کے مقابلے میں 13 فیصد زیادہ ہے۔

دوسری جانب نیشنل بینک کی زرمبادلہ آمدنی میں 23 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جو مالی سال 2023 کی دوسری سہ ماہی میں 3.1 ارب روپے سے کم ہو کر 24 کی سہ ماہی میں 2.4 ارب روپے رہ گئی۔

بینک نے مالی سال 2024 کی دوسری سہ ماہی میں 1.4 ارب روپے کی سیکیورٹیز پر 152 فیصد کا بڑا اضافہ ریکارڈ کیا جب کہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں 563 ملین روپے کا اضافہ ہوا تھا۔

اس عرصے کے دوران نیشنل بینک کا جوائنٹ وینچر اور ایسوسی ایشن سے ہونے والے منافع کا حصہ 33 فیصد اضافے سے 446.6 ملین روپے ہو گیا جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں یہ صرف 336.9 ملین روپے تھا۔

اس عرصے کے دوران بینک کی غیر سود آمدنی میں 6 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

مالی سال 2024 کی دوسری سہ ماہی کے دوران نیشنل بینک کے آپریٹنگ اخراجات 19 فیصد اضافے کے ساتھ 27.7 ارب روپے رہے جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 23.1 ارب روپے تھے۔

اس عرصے کے دوران بینک نے 49 ارب روپے پنشن اخراجات کی بکنگ کی۔

اس کے نتیجے میں مالی سال 2024 کی دوسری سہ ماہی کے دوران نیشنل بینک کا قبل از ٹیکس خسارہ 18.9 ارب روپے رہا جبکہ پچھلے سال کے اسی عرصے میں قبل از ٹیکس منافع 15.8 ارب روپے تھا۔

Read Comments