عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی

27 اگست 2024

مشرق وسطیٰ کے وسیع تر تنازع اور لیبیا کے تیل کے ذخائر کی ممکنہ بندش کے خدشات کی وجہ سے گزشتہ تین سیشنز میں 7 فیصد سے زیادہ اضافے کے بعد منگل کے روز تیل کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی۔

برینٹ کروڈ فیوچر 18 سینٹ یا 0.2 فیصد کی کمی سے 81.25 ڈالر فی بیرل جبکہ یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ فیوچر 28 سینٹ یا 0.4 فیصد کی کمی سے 77.14 ڈالر فی بیرل پر آگیا۔

آئی جی کے مارکیٹ اسٹریٹجسٹ یپ جون رونگ نے کہا، “آج کے سیشن میں تیل کی قیمتوں میں ہونے والی کمی پر قابو پایا جا سکتا ہے، جس سے پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ چند دنوں میں تیزی کے بعد قیمتوں میں ریلیف مل رہا ہے۔

”مشرق وسطی میں جغرافیائی سیاسی خطرات کے لئے تیل کی قیمتوں میں اضافے اور لیبیا میں پیداوار کی روک تھام کے ساتھ، مارکیٹ کے شرکاء اب مزید پیش رفت کا جائزہ لینے کے لئے انتظار کر رہے ہیں.“

گزشتہ تین سیشنز میں تیل کی منڈیوں میں تیزی سے اضافہ ہوا جس کی وجہ امریکی شرح سود میں کمی کی توقعات تھیں جس سے ایندھن کی طلب میں اضافہ ہوسکتا ہے، ہفتے کے آخر میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان فوجی چھڑپ سے مشرق وسطیٰ میں تنازع بڑھنے کا خطرہ ہے جس سے ممکنہ طور پر اہم پیداواری خطے سے رسد میں خلل پڑسکتا ہے اور لیبیا کی ممکنہ بندش کا خطرہبھی موجود ہے۔

اس عرصے کے دوران ، ڈبلیو ٹی آئی میں 7.6 فیصد اور برینٹ میں 7 فیصد اضافہ ہوا۔ مرکزی بینک کی قیادت کے حوالے سے کشیدگی میں اضافے کے بعد مشرقی لیبیا کی انتظامیہ نے پیر کے روز کہا ہے کہ مشرقی لیبیا میں تیل کے ذخائر جو ملک کی تقریبا تمام پیداوار کے ذمہ دار ہیں، بند کر دیے جائیں گے اور پیداوار اور برآمدات روک دی جائیں گی۔

طرابلس میں ملک کی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومت یا ملک کے تیل کے وسائل کو کنٹرول کرنے والی نیشنل آئل کارپوریشن (این او سی) کی طرف سے کوئی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔

جولائی میں تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم کی جانب سے پیداوار کے بارے میں رائٹرز کے تازہ ترین سروے کے اعداد و شمار کے مطابق، سیاسی تنازعہ شمالی افریقی ملک سے یومیہ 1.17 ملین بیرل پیداوار کے تقریبا تمام کو متاثر کرسکتا ہے۔

اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی میں اضافے سے بھی تیل کو مدد ملی ہے اور ان کے درمیان میزائلوں کا بڑا تبادلہ ہوا ہے کیونکہ حزب اللہ گزشتہ ماہ ایک سینئر کمانڈر کی ہلاکت کا بدلہ لینے کی کوشش کر رہی ہے۔

پیر کے روز ایک اعلیٰ امریکی جنرل نے کہا کہ وسیع تر جنگ کا خطرہ کچھ حد تک کم ہو گیا ہے لیکن اسرائیل پر ایران کے ممکنہ حملے کا خطرہ برقرار ہے۔

Read Comments