انٹربینک مارکیٹ میں منگل کے کاروباری روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 0.03 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے مقابلے میں روپیہ 10 پیسے کی بڑھوتری کے بعد 278 روپے 32 پیسے پر بند ہوا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے مطابق پیر کے روز ڈالر کے مقابلے میں روپیہ 278.42 روپے پر بند ہوا تھا۔
حالیہ مہینوں میں ڈالر کے مقابلے میں ملکی کرنسی بڑی حد تک 277-279 کے آس پاس رہی ہے کیونکہ تاجر کچھ مثبت اشاروں اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ سے 7 ارب ڈالر کی نئی توسیعی فنڈ سہولت کی منظوری پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
آئی ایم ایف نے 4 ستمبر تک ہونے والے اپنے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کے ایجنڈے میں ابھی تک پاکستان کو شامل نہیں کیا ہے۔
عالمی سطح پر منگل کے روز امریکی ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوا اور بڑی کرنسیوں کا کاروبار ایک طرف رہا کیونکہ مشرق وسطیٰ میں تناؤ کے بارے میں خدشات نے سرمایہ کاروں کی امریکی شرح سود میں کمی کی امید کو جزوی طور پر ختم کر دیا۔
متعدد کرنسیوں کے مقابلے میں ڈالر آخری بار 0.05 فیصد اضافے کے ساتھ 100.90 پر بند ہوا، جو گزشتہ سیشن میں 13 ماہ کی کم ترین سطح 100.53 کے قریب تھا۔
فیڈ کی جانب سے شرح سود میں جارحانہ اضافے اور امریکی نرخوں میں مزید اضافے کی توقعات گزشتہ دو سالوں کے دوران ڈالر کی مضبوطی کا ایک بہت بڑا محرک رہی ہیں، جس کی وجہ سے دیگر کرنسیاں، خاص طور پر جاپانی ین دباؤ میں ہیں۔