حبکو نے مالی سال 24 میں 75.3 ارب روپے کا منافع کمایا

26 اگست 2024

پاکستان کی سب سے بڑی انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسر (آئی پی پی) حب پاور کمپنی لمیٹڈ (حبکو) کا منافع 30 جون کو ختم ہونے والے مالی سال 24-2023 میں 21 فیصد سے زائد اضافے کے ساتھ 75.29 ارب روپے رہا۔

پیر کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو بھیجے گئے نوٹس کے مطابق کمپنی نے گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 62 ارب روپے کا منافع کمایا۔

اس عرصے کے دوران فی حصص آمدنی (ای پی ایس) بڑھ کر 53.98 روپے ہوگئی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 44.37 روپے تھی۔

کمپنی نے 8.5 روپے فی حصص یعنی 85 فیصد کے حتمی نقد منافع کا بھی اعلان کیا۔ یہ مالی سال کے دوران 11.5 روپے فی حصص یعنی 115 فیصد کے عبوری نقد منافع کے علاوہ تھا۔

مجموعی بنیادوں پر آئی پی پی کی صارفین کے ساتھ معاہدوں سے ہونے والی آمدنی مالی سال 24 میں 14 فیصد سے زائد اضافے کے ساتھ 130.5 ارب روپے تک پہنچ گئی جو گزشتہ سال 114.3 ارب روپے ریکارڈ کی گئی تھی۔

مالی سال 24 میں کمپنی کی آمدنی کی لاگت ایک فیصد سے زیادہ بڑھ کر 62.2 ارب روپے ہوگئی جبکہ گزشتہ سال اس مدت میں یہ 61.5 ارب روپے تھی۔

نتیجتا مالی سال 24میں حبکو کا مجموعی منافع 29 فیصد سے زائد اضافے کے ساتھ 68.3 ارب روپے تک پہنچ گیا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ مالی سال 24 میں منافع کا مارجن 48 فیصد رہا، جبکہ گزشتہ سال اس مدت میں یہ 46 فیصد تھا۔

دریں اثنا کمپنی کی دیگر آمدنی میں معمولی کمی واقع ہوئی اور مالی سال 24 میں یہ 3.3 ارب روپے تک پہنچ گئی جبکہ گزشتہ سال اس مدت میں یہ 3.6 ارب روپے تھی۔

کمپنی کے دیگر آپریٹنگ اخراجات میں 2.45 ارب روپے کا اضافہ دیکھا گیا جو مالی سال 23 میں صرف 79 ملین روپے کے مقابلے میں 30 گنا زیادہ ہے۔

حبکو کی مالی لاگت مالی سال 24 میں 38 فیصد اضافے کے ساتھ 26.7 ارب روپے تک پہنچ گئی۔ یہ اضافہ اس وقت ہوا ہے جب سال کے دوران شرح سود میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

دوسری جانب حبکو نے مالی سال 24 میں ایسوسی ایٹس اور وینچرز سے منافع کی مد میں 49.4 ارب روپے کمائے جو سالانہ تقریبا 44 فیصد اضافہ ہے۔

آئی پی پی نے مالی سال 24 میں 74 فیصد اضافے کے ساتھ 14.7 ارب روپے ٹیکس ادا کیے۔

حبکو کی مجموعی طور پر بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 3,581 میگاواٹ ہے۔ آئی پی پی اپنے ماتحت اداروں کے ذریعے تیل و گیس، کان کنی اور صنعتی آپریشنز اور دیکھ بھال کی خدمات سمیت مختلف کاروباری شعبوں میں کام کرتی ہے۔

Read Comments