فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اگست 2024 کے محصولات کی وصولی کے مقررہ ہدف کو پورا کرنے کے لیے حکمت عملی کو حتمی شکل دے دی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین ایف بی آر راشد محمود نے تمام چیف کمشنرز ان لینڈ ریونیو (آئی آر) اور کمشنرز آئی آر کے ساتھ ویڈیو لنک کانفرنس (وی ایل سی) کی جس میں اگست 2024 کے ریونیو اہداف کے حصول اور اسیسمنٹ کے کام کے معیار پر غوروخوض کیا جا سکے۔
آئی آر کے تمام کمشنرز نے چیئرمین ایف بی آر کو رواں ماہ کے دوران اب تک ٹیکس وصولیوں کے حوالے سے ٹیکس اہداف کے حوالے سے بریفنگ دی۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ کمشنرز آئی آر نے چیئرمین ایف بی آر کو براہ راست اور بلاواسطہ ٹیکسز کے بڑے ریونیو اسپنرز کی کارکردگی سے بھی آگاہ کیا۔ اجلاس میں بقایا جات کی وصولی، ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح اور بجٹ اقدامات (2024-25) کے اثرات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اب تک ایف بی آر کو رواں ماہ اگست میں تقریباً 50 ارب روپے کے ریونیو شارٹ فال کا سامنا ہے جس کی کئی وجوہات ہیں جن میں ماہ کے دوران آئی آر ایس اور کسٹمز افسران کی بڑی تبدیلیاں اور تبادلے اور تعیناتیاں شامل ہیں۔ جولائی 2024 میں ایف بی آر نے ٹیکس ماہانہ وصولی کا ہدف پورا کیا۔
ٹیکس حکام کو توقع ہے کہ ستمبر کے پہلے ہفتے کے دوران بڑے پیمانے پر تبادلے اور تعیناتیاں ہوں گی۔ ایف بی آر کے اہم عہدوں جیسے ممبران میں تبدیلی کا امکان ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے تجربہ کار ٹیکس افسر حامد عتیق سرور کو آئی آر پالیسی کا نیا ممبر مقرر کیا ہے اور چیئرمین کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ چیئرمین ایف بی آر ممبر آئی آر (پالیسی) سے ایف بی آر کے معاملات پر اہم فیصلے لیں گے کیونکہ ممبر کو اصلاحات اور ٹیکس کے معاملات کا وسیع تجربہ ہے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024