وزیراعظم شہبازشریف نے اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سمیڈا) کے حوالے سے اسٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دے دی ہے جس کی سربراہی وہ خود کریں گے۔
وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت سمیڈا سے متعلق اجلاس ہوا جس میں انہوں نے کہا گیا کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔
وزیراعظم نے سمیڈا بورڈ کی غیر فعالیت پر برہمی کا اظہار کیا اور فوری طور پر سمیڈا بورڈ تشکیل دینے کی ہدایت جاری کی۔
انہوں نے مزید ہدایت کی کہ ایسے تمام اداروں کے بورڈز جو ملکی معیشت کے لئے انتہائی اہم ہیں انہیں فوری طور پر تشکیل دیا جائے۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ سمیڈا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کی فوری تعیناتی کیلئے ضروری اقدامات کئے جائیں۔ اس موقع پرانہوں نے سمیڈا کے حوالے سے اسٹیئرنگ کمیٹی بنانے کی بھی ہدایت کی جس کی سربراہی وزیراعظم خود کریں گے۔
انہوں نے ہدایت کی کہ اسٹیئرنگ کمیٹی میں نجی شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد کو بھی شامل کیا جائے۔
وزیراعظم نے صنعتوں میں سب کنٹریکٹنگ کو فروغ دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی صنعتوں کو عالمی سپلائی چین کا حصہ بننے کے لئے مضبوط اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
سمیڈا کے حوالے سے وزیراعظم کو بتایا گیا کہ پہلی بار سمیڈا کے لیے ترقیاتی فنڈ قائم کیا گیا ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ سمیڈا ڈیولپمنٹ فنڈ 6 سال کے لیے مختص کیا گیا ہے جس میں سے 5 ارب روپے سال 2024-25 کے لیے فراہم کیے گئے ہیں۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ اس وقت پاکستان میں 52 لاکھ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری ادارے ہیں جو ملکی جی ڈی پی کا 40 فیصد ہیں۔ ملکی برآمدات کا 31 فیصد ایس ایم ایز پر منحصر ہے۔
غیر زرعی روزگار کے علاوہ ایس ایم ای سیکٹر 72 فیصد روزگار فراہم کرتا ہے: اجلاس کو بتایا گیا کہ اب تک ایس ایم ای سیکٹر کے لیے بینک کریڈٹ کی مد میں 491 ارب روپے فراہم کیے جا چکے ہیں تاہم ایس ایم ای سیکٹر کے لیے بینک کریڈٹ کو 800 ارب روپے تک لے جانے کی ضرورت ہے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024