انٹربینک مارکیٹ میں جمعے کے کاروباری روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 0.06 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔
کاروبار کے اختتام پر قدر 17 پیسے بڑھنے کے بعد روپیہ 278 روپے 50 پیسے پر بند ہوا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے مطابق جمعرات کو ڈالر کے مقابلے میں روپیہ 278.67 روپے پر بند ہوا تھا۔
حالیہ مہینوں میں ڈالر کے مقابلے میں ملکی کرنسی بڑی حد تک 277 سے 279 کے آس پاس رہی ہے کیونکہ تاجر کچھ مثبت اشارے اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ سے 7 ارب ڈالر کی نئی توسیعی فنڈ سہولت کی منظوری پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب نے بدھ کو کہا کہ پاکستان کے بارے میں ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ستمبر میں ہوگا کیونکہ آئی ایم ایف کے ساتھ مثبت پیشرفت ہو رہی ہے۔
بین الاقوامی سطح پر جمعہ کو امریکی ڈالر مستحکم رہا کیونکہ ٹریڈرز فیڈرل ریزرو کے چیئرمین جیروم پاول کے تبصرے کے لیے تیار تھے جبکہ بینک آف جاپان (بی او جے) کے گورنر کازو یوڈا نے گزشتہ ماہ شرح سود میں اچانک اضافے کے بعد مارکیٹ کو حوصلہ دینے کا ارادہ کیا تھا۔
ڈالر انڈیکس گزشتہ سیشن میں 0.34 فیصد اضافے کے بعد ابتدائی ٹریڈنگ میں 101.43 پر تھوڑا سا تبدیل ہوا۔
انڈیکس بدھ کو 100.92 تک پہنچ گیا، جو اس سال اب تک کی کم ترین سطح ہے۔
جمعرات کو فیڈ پالیسی سازوں نے امریکہ کی جانب سے شرح سود میں کمی کے حق میں کہا کہ افراط زر اپنی بلند ترین سطح سے نیچے آ چکا ہے اور امریکی لیبر مارکیٹ ٹھنڈی پڑرہی ہے۔
سی ایم ای فیڈ واچ ٹول سے پتہ چلتا ہے کہ ستمبر کے اجلاس میں فیڈ کی جانب سے شرح سود میں 25 بیسس پوائنٹس (بی پی ایس) کی کمی کا امکان 73.5 فیصد ہے۔ تاجروں کو بھی اس سال 99 بی پی ایس کی نرمی کی توقع ہے۔