غیر قانونی ٹیکس ریکوری، صدر مملکت نے وفاقی محتسب کے تاریخی حکم کی توثیق کردی

23 اگست 2024

صدر آصف علی زرداری نے وفاقی ٹیکس محتسب (ایف ٹی او) ڈاکٹر آصف جاہ کی جانب سے بینک اکاؤنٹس کی ضبطی کے اقدامات کے ذریعے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے غیر قانونی ٹیکس وصولی کا نوٹس لینے کے تاریخی حکم نامے کی تصدیق کی ہے۔

وفاقی ٹیکس محتسب نے ٹیکس دہندگان کو ہراساں کرنے پر ایف بی آر افسران کی سرزنش کی ہے اور پاکستان بھر میں غیر قانونی اقدامات پر وارننگ دی ہے۔

باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ صدر زرداری نے اس تاریخی حکم کی تصدیق کرتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ وفاقی ٹیکس محتسب کے حکم کے نتیجے میں جاری ہونے والی وارننگ ان ہدایات کی خلاف ورزی میں ملوث کسی بھی عہدیدار کو سماعت کا مناسب موقع فراہم کرنے کے بعد جاری کی جانی چاہئے۔

تفصیلات کے مطابق متاثرہ ٹیکس دہندگان نے ایڈووکیٹ وحید شہزاد بٹ کے توسط سے ڈاکٹر آصف جاہ سے رابطہ کیا اور ایف بی آر حکام کی جانب سے قانون کے مطابق کارروائی کیے بغیر بینک اکاؤنٹس سے رقوم کی وصولی کے حوالے سے بدانتظامی کی شکایت درج کرائی۔

تفصیلی تحقیقات اور مشیر رانا حسن اختر کے سامنے تفصیلی سماعت کے بعد ایف ٹی او کی جانب سے غیر قانونی ٹیکس ریکوری اقدامات میں ملوث ایف بی آر اہلکاروں کے خلاف تاریخی حکم نامہ جاری کیا گیا جس کی تصدیق اب صدر زرداری نے بھی کی ہے۔

رابطہ کرنے پر وحید شہزاد بٹ کا کہنا تھا کہ ٹیکس دہندگان کے بینک اکاؤنٹس سے ریکوری کے دوران ایف بی آر افسران کا طرز عمل انتہائی بدانتظامی اور فرائض کی انجام دہی میں انتظامی زیادتی کے مترادف ہے جس کے لیے وفاقی ٹیکس محتسب کا فورم ہی ایف بی آر اہلکاروں کی جانب سے ہزاروں بے گناہ ٹیکس دہندگان کے ساتھ کی جانے والی ناانصافی کا واحد علاج ہے تاکہ وزیراعظم کو جعلی اور من گھڑت کارکردگی دکھائی جا سکے۔

وفاقی ٹیکس محتسب کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اس معاملے پر ایف بی آر کی واضح ہدایات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جبری کارروائی کا آغاز سیکشن 2 (3) (آئی) (اے) کے تحت بدانتظامی کے مترادف ہے۔ایف بی آر ممبر آئی آر آپریشنز کو ہدایت کرے کہ وہ ملک بھر میں ایسے کیسز کا جائزہ لیں اور دیکھیں کہ کیا 12 دسمبر 2021 کو دی گئی ہدایات پر عمل کیا جا رہا ہے اور جہاں بھی ضرورت ہو اصلاحی کارروائی کی جائے۔ مذکورہ ہدایات کی خلاف ورزی میں ملوث ٹیکس عہدیداروں کو وارننگ جاری کریں۔

کمشنر نے مذکورہ حکم نامے کی شق دوم پر اعتراض کیا ہے جس میں وفاقی ٹیکس محتسب نے حکام کو حکم دیا ہے کہ وہ ان ہدایات کی خلاف ورزی میں ملوث ٹیکس عہدیداروں کو وارننگ جاری کریں۔ اس سلسلے میں یہ واضح کیا جاتا ہے کہ اگر وفاقی ٹیکس محتسب کے حکم کے نتیجے میں کوئی وارننگ جاری کی جاتی ہے تو وہ ان ہدایات کی خلاف ورزی میں ملوث کسی بھی عہدیدار کو سماعت کا مناسب موقع فراہم کرنے کے بعد ہی جاری کی جائے گی۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Read Comments