وزیراعظم شہباز شریف نے ہدایت کی ہے کہ پاکستان کے ہوائی اڈوں پر مسافروں، سیاحوں اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے سہولیات کو مزید بہتر بنایا جائے اور مسافروں کو طویل انتظار سے بچانے کے لیے بین الاقوامی پروازوں کے دوران مزید کاؤنٹرز چلائے جائیں۔
انہوں نے یہ ہدایت جمعرات کو ہوا بازی کے شعبے میں اصلاحات کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ ایوی ایشن سیکٹر کا رواں سال کا سیفٹی آڈٹ جلد مکمل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت میں ایوی ایشن سیکٹر میں اصلاحات کے لیے ایوی ایشن ایکٹ پاس کیا گیا تھا۔
ایوی ایشن ایکٹ کے تحت تمام پالیسی اقدامات اور اصلاحات پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے، انہوں نے کہا کہ سیاحت کے فروغ کے لیے اسکردو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر مسافروں کے لیے بہترین سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
وزیراعظم نے متعلقہ حکام سے کہا کہ اسکردو انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور گلگت ایئرپورٹ کی توسیع کے حوالے سے جامع ایکشن پلان بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ خودکار بارڈر کنٹرول سسٹم کے تحت خودکار امیگریشن گیٹس کی تنصیب مسافروں کو مزید سہولت فراہم کرے گی۔
اجلاس کو ایوی ایشن سیکٹر میں اصلاحات کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا گیا اور بتایا گیا کہ ایوی ایشن ایکٹ 2023 گزشتہ حکومت میں وزیراعظم کی قیادت میں منظور کیا گیا تھا۔ اور ایوی ایشن ایکٹ کے تحت سیکٹر میں بڑے پیمانے پر اصلاحات پر عمل درآمد جاری ہے، اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ ایکٹ کے تحت ایئرپورٹ مینجمنٹ اتھارٹی اور سول ایوی ایشن کو الگ کیا گیا ہے تاکہ آپریٹر اور ریگولیٹر کے فرائض کی موثر کارکردگی کو یقینی بنایا جا سکے۔ تمام نئے منصوبوں اور اقدامات کی تھرڈ پارٹی تصدیق کو یقینی بنایا جا رہا ہے، اجلاس کو بتایا گیا کہ لاہور ایئرپورٹ پر مسافروں کی سہولت کے لیے کاؤنٹرز کی تعداد میں اضافہ اور ویٹنگ روم کی گنجائش کو بڑھا دیا گیا ہے۔
اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ سکردو ایئرپورٹ کی توسیع کے لیے فزیبلٹی رپورٹ پر کام جلد شروع ہو جائے گا اور ایئرپورٹس پر خودکار بارڈر کنٹرول کی تنصیب کے لیے اظہار دلچسپی (آر ایف پیز) موصول ہو گئے ہیں۔
اجلاس میں ملک بھر کے ہوائی اڈوں پر مسافروں کی سہولیات کو بہتر بنانے کے اقدامات اور پاکستان میں سیاحوں کے لیے ہوائی اڈوں پر نجی کمپنیوں کی پروازوں کے حوالے سے تجاویز بھی پیش کی گئیں۔
وزیراعظم نے ان اقدامات کو مقررہ مدت میں مکمل کرنے اور شفافیت کے عنصر کو کلیدی اہمیت دینے کی ہدایت کی۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024