کارساز روڈ حادثہ: ملزمہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا

21 اگست 2024

کراچی سٹی کورٹ کی ایک عدالت نے کارساز روڈ پر ٹریفک حادثے میں 2 افراد کے جاں بحق ہونے کے الزام میں گرفتار خاتون کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

پیر کو کارساز روڈ پر تیز رفتار ٹویوٹا لینڈ کروزر موٹرسائیکل سے ٹکرانے کے بعد الٹ گئی تھی جس کے نتیجے میں عمران عارف نامی شخص اور اس کی بیٹی آمنہ عارف شدید زخمی ہو گئے تھے۔ دونوں باپ بیٹی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

ایک میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گاڑی نے مزید دو موٹر سائیکلوں کو بھی ٹکر ماری اور سڑک پر کھڑی ایک کار سے ٹکرانے کے بعد الٹ گئی۔

پولیس نے نتاشا دانش نامی خاتون ڈرائیور کو گرفتار کیا اور اس کے خلاف متعدد دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا۔

پولیس نے ملزمہ کو بدھ کے روز عدالت میں پیش کیا جہاں عدالت نے اسے 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا اور تفتیشی افسر (آئی او) کو آئندہ سماعت پر چارج شیٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔

بدھ کو سماعت کے دوران نتاشا کے وکیل نے ضمانت کی درخواست کی جسے اس وقت مسترد کردیا گیا جب تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ مقدمے میں دفعہ 322 (قتل سبب کی سزا) کا الزام شامل کیا گیا ہے جسے غیر ضمانتی جرم سمجھا جاتا ہے۔

اس سے قبل خاتون کے خلاف دفعہ 320 (تیز رفتاری یا لاپرواہی سے گاڑی چلانے پر قتل خطا کی سزا)، 337 جی (تیز رفتاری یا لاپرواہی سے گاڑی چلانے کی سزا)، 279 (تیز رفتاری سے گاڑی چلانا یا عوامی راستے پر ڈرائیونگ کرنا) اور 427 (پچاس روپے یا اس سے زائد کا نقصان پہنچانا) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

پولیس منگل کے روز ملزم کو عدالت میں پیش کرنے میں ناکام رہی تھی تاہم عدالت نے خاتون کو ایک دن کی تحویل میں دینے کی درخواست منظور کرلی تھی۔

عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ تفتیشی افسر نے ملزمہ کو طبعی تحویل میں پیش نہیں کیا اور کہا کہ مذکورہ ملزمہ کو علاج کے لیے جناح میڈیکل اسپتال کراچی میں داخل کرایا گیا ہے اور وہ عدالت میں پیش کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔

Read Comments