چیئرمین پی ٹی اے نے انٹرنیٹ کی سست روی کی وجہ ”خراب سب میرین کیبل“ کو قرار دیدیا

  • کیبل کی مرمت 28 اگست تک متوقع
21 اگست 2024

آج نیوز کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے کئی روز سے انٹرنیٹ کی بندش اور سپیڈ میں سست روی کی وجہ سے اربوں کے نقصانات کے خدشے کے بعد اس معاملے کو خراب سب میرین کیبل سے منسوب کیا ہے۔

یہ بات چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان نے بدھ کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی کے اجلاس کے دوران بتائی۔

انہوں نے کہا کہ کوئی فائر وال نہیں لگائی جا رہی، یہ حکومت کا ویب مینجمنٹ سسٹم ہے جسے اپ گریڈ کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ ملک میں انٹرنیٹ سست روی کی وجہ ایک ناقص سب میرین کیبل ہے جس کی مرمت 28 اگست تک متوقع ہے۔

ان کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ملک میں انٹرنیٹ سپیڈ میں بڑے پیمانے پر خلل پڑا ہے جبکہ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) تقریبا چھ ماہ سے ملک میں بند ہے۔

ایک آئی ٹی ایسوسی ایشن کے مطابق جولائی کے بعد سے انٹرنیٹ نیٹ سپیڈ معمول سے 40 فیصد سست روی کا شکار ہیں جبکہ واٹس ایپ پر دستاویزات، تصاویر اور وائس نوٹ متاثر ہوئے ہیں جن کا استعمال لاکھوں افراد کرتے ہیں۔

ڈیجیٹل حقوق کے ماہرین نے کہا تھا کہ حکومت فائر وال کی آزمائش کر رہی ہے – ایک حفاظتی نظام جو نیٹ ورک ٹریفک کی نگرانی کرتا ہے لیکن آن لائن مواد کو کنٹرول کرنے کے لئے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

15 اگست کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی نے چیئرمین پی ٹی اے سے وضاحت طلب کی تھی اورحفیظ الرحمان سے سوشل میڈیا سروسز میں خلل کی وجوہات بتانے کو کہا تھا۔

اتوار کے روز وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شیزا فاطمہ خواجہ نے ان خبروں کو واضح طور پر مسترد کر دیا تھا کہ حکومت انٹرنیٹ کی سپیڈ سست کررہی ہے اور اس بات پر زور دیا کہ ریاست نہ تو اس کی رفتار کو سست کر رہی ہے اور نہ ہی اسے بند کر رہی ہے۔

اتوار کو اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے انٹرنیٹ سست کرنے کی رپورٹ غلط ہے۔

انہوں نے کہا، ’کچھ ایپس کی کچھ خدمات متاثر ہوئیں کیونکہ وہ خدمات ڈاؤن لوڈ نہیں کی جا رہی تھیں۔ لہذا آبادی کا ایک بڑا حصہ ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (وی پی این) استعمال کرنے لگا۔

اس کے بعد انہوں نے وضاحت کی کہ مواد کی ترسیل کے نیٹ ورکس (سی ڈی این) کو بائی پاس کرنے اور براہ راست سرورز سے رابطہ قائم کرنے کے لئے وی پی این کا زیادہ استعمال ان سرورز پر اضافی دباؤ ڈالتا ہے ، جو بالآخر انٹرنیٹ کو سست کرسکتا ہے۔

Read Comments