ضلع کوہاٹ سے تیل و گیس کے نئے ذخائر دریافت

اپ ڈیٹ 19 اگست 2024

ضلع کوہاٹ سے تیل اور گیس کے نئے ذخائر دریافت کر لیے گئے، ابتدائی تخمینے کے مطابق راضگر 1 سے روزانہ 17.9ملین اسٹینڈرڈ مکعب فٹ گیس اور 153بیرل تیل حاصل کیا جائے گا۔

پاکستان آئل فیلڈز لمیٹڈ (پی او ایل ) جو تیل اور گیس کی تلاش کرنے والی کمپنی ہے نے خیبر پختونخوا کے ضلع کوہاٹ میں واقع لاک ہارٹ فارمیشن سے حال ہی میں دریافت شدہ راضگیر-1 کنویں کی مزید ٹیسٹنگ کے نتائج کا اعلان کیا ہے۔

لسٹڈ کمپنی نے پیر کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج ایک نوٹس کے ذریعے اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔

یہ 29 جولائی 2024 اور 06 اگست 2024 کے ہمارے پچھلے خطوط کا تسلسل ہے جہاں رازگیر -1 کنویں پر لمشیوال اور کاوا گڑھ فارمیشن کے ٹیسٹنگ کے نتائج شیئر کیے تھے، اب ہم اسی کنویں سے ایک اور فارمیشن ، ’لاک ہارٹ‘ کے ٹیسٹنگ نتائج کے بارے میں بتاتے ہوئے کافی خوش ہیں۔

پی او ایل کے نوٹس کے مطابق ’ٹی اے ایل بلاک کے آپریٹر ایم او ایل سے ملی معلومات کے مطابق، لاک ہارٹ کی تشکیل کی صلاحیت کا اندازہ لگانے کے لئے رازگیر -1 کنویں میں کیے گئے ڈرل اسٹیم ٹیسٹ (ڈی ایس ٹی) کے نتیجے میں ہائیڈرو کاربن دریافت ہوئے ہیں۔

ٹی اے ایل جوائنٹ ونچر میں او جی ڈی سی ایل (30 فیصد ورکنگ انٹرسٹ)، ایم او ایل پاکستان آئل اینڈ گیس کمپنی بی وی (آپریٹر) (10 فیصد)، پی پی ایل (30 فیصد)، پی او ایل (25 فیصد) اور گورنمنٹ ہولڈنگز پرائیویٹ لمیٹڈ (جی ایچ پی ایل) (5 فیصد) شامل ہیں۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایم او ایل گروپ ایک کثیر القومی تیل اور گیس کمپنی ہے جس کا صدر دفتر ہنگری کے شہر بوڈاپیسٹ میں ہے۔

ابتدائی تخمینے کے مطابق کنویں سے روزانہ 17.9ملین اسٹینڈرڈ مکعب فٹ گیس اور 153 بیرل تیل حاصل کیا جا ئے گا۔

ای اینڈ پی نے کہا کہ کنویں سے زیادہ سے زیادہ پیداوار کیلئے فی الحال ٹیسٹنگ اور تکمیل کی حکمت عملی کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔ اس کنویں کو پیداواری سہولت سے جوڑنے کے لئے تقریبا بیس کلومیٹر فلو لائن بچھانے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔

ڈی ایس ٹی ڈرل اسٹیم کے ذریعے آس پاس کے ارضیاتی ڈھانچوں کو الگ کرنے اور جانچنے کا ایک طریقہ کار ہے۔

پی او ایل نے کہا کہ یہ ذہن میں رکھنا چاہئے کہ اصل پیداوار ٹیسٹ کے نتائج سے نمایاں طور پر مختلف ہوسکتی ہے۔

دریں اثناء پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) نے ایک علیحدہ بیان میں کہا ہے کہ نئی دریافت نے ٹی اے ایل بلاک میں مزید تلاش کو کم کردیا ہے ۔

مذکورہ دریافت سے ملک میں توانائی کے تحفظ کو بہتر بنانے میں بھی مدد ملے گی ۔

Read Comments