انٹر بینک مارکیٹ میں پیر کو امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپیہ 0.05 فیصد یا 0.10 روپے کے اضافے سے 278.44 روپے پر بند ہوا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے اعداد و شمار کے مطابق جمعہ کو ڈالر کے مقابلے میں روپیہ 278.54 روپے پر بند ہوا تھا۔
حالیہ مہینوں میں ڈالر کے مقابلے میں ملکی کرنسی بڑی حد تک 277 روپے سے 279 روپے کے آس پاس رہی ہے کیونکہ تاجر کچھ مضبوط مثبت اشارے پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
گزشتہ ہفتے ڈالر کے مقابلے مقامی کرنسی 278.54 روپے پر بند ہوئی تھی ۔
عالمی سطح پر پیر کو ڈالر کی قدر میں بڑے پیمانے پر کمی واقع ہوئی اور خاص طور پر ین کے مقابلے میں گراوٹ آئی کیونکہ سرمایہ کاروں نے فیڈرل ریزرو کے جولائی کے پالیسی اجلاس کے منٹس اور جیکسن ہول میں چیئرمین جیروم پاول کی آئندہ تقریر میں ابھرنے والے جارحانہ لہجے پر زور دیا۔
بدھ کو آنے والے منٹس اور جمعہ کو پاول کی تقریر اس ہفتے کیلئے کرنسی کی نقل و حرکت کے اہم محرک ہونے کا امکان ہے ، جس میں کینیڈا اور جاپان سے افراط زر کے اعداد و شمار کے ساتھ امریکہ ، یورو زون اور برطانیہ میں پرچیزنگ منیجرز انڈیکس ریڈنگ بھی دیکھی جائے گی۔
متعدد کرنسیوں کے مقابلے میں ڈالر 0.24 فیصد گر کر 102.21 پر آگیا جو 7 ماہ کی کم ترین سطح 102.15 سے زیادہ دور نہیں ہے۔ ٹریڈرز نے ستمبر میں فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں 25 بیسس پوائنٹس کی کٹوتی کی ہے، جس میں 50 بی پی کے اضافے کا امکان 24.5 فیصد ہے۔