ملک بھر میں طوفانی بارشوں سے تباہی، حادثات میں 22 افراد جاں بحق، سڑکیں بہہ گئیں، فصلیں تباہ

  • کراچی کے بیشتر علاقوں میں بوندا باندی اور ہلکی بارش ہوئی
19 اگست 2024

ملک کے مختلف حصوں میں شدید مون سون کی بارشوں نے تباہی مچا دی ہے جس کے باعث اب تک 22 افراد کی جانیں جا چکی ہیں جب کہ دریاؤں کی سطح بلند اورنشیبی علاقے زیر آب آگئے ہیں۔

تازہ ترین واقعے میں صادق آباد میں مسلسل بارش کے باعث مکان کی چھت گرنے سے 4 سالہ بچی جاں بحق جبکہ خاندان کے 3 افراد ملبے تلے دب گئے۔

فیصل آباد کی پیپلز کالونی ٹو میں بارش کے باعث مکان کی چھت گرنے سے خاتون جاں بحق جب کہ شوہر شدید زخمی ہوگیا۔ اٹک کے علاقے پنڈی گھیب میں موسلا دھار بارش کے باعث مکان کی چھت گرنے سے ایک ہی خاندان کے 4 افراد جاں بحق جب کہ ایک بچے سمیت 2 افراد زخمی ہوگئے۔

سندھ کے علاقے بڈانی میں مکان کی چھت گرنے سے خاتون جاں بحق جب کہ اس کے 5 بچے شدید زخمی ہوگئے۔

سندھ کے شہر مہر میں بارش کے باعث گھر کی چھت گرنے سے 16 سالہ لڑکی نویدہ چانڈیو جاں بحق ہوگئی۔ جیکب آباد میں مکان کی چھت گرنے کا ایک اور واقعہ پیش آیا جس میں ایک خاتون اور اس کا بیٹا ملبے تلے دب کر جاں بحق ہوگئے جبکہ لاڑکانہ میں ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔

خیبرپختونخوا (کے پی) میں طوفانی بارشوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی ۔ مہمند میں شاہ اسمال ڈیم کا پانی ملحقہ علاقوں میں بہہ گیا۔ خیبر اور جنوبی وزیرستان میں بھی صورتحال کچھ مختلف نہیں ہے جہاں معمولات زندگی مفلوج ہیں۔ بارش کا پانی ٹانک بازار میں داخل ہوگیا جبکہ لنڈی کوتل میں پاک افغان شاہراہ پر گاڑیاں سیلابی پانی میں پھنس گئیں۔

بلوچستان میں ژوب، ڈیرہ بگٹی، پشین، زیارت، چمن، جعفر آباد اور دیگر مقامات پر صورتحال اس سے بھی بدتر ہے جہاں سڑکوں پر پانی بھر گیا ہے جبکہ فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

ڈیرہ بگٹی اور اس کے مضافات میں گزشتہ تین روز سے وقفے وقفے سے جاری بارش سے معمولات زندگی شدید متاثر ہوئے ہیں کیونکہ مختلف سڑکیں اور علاقے کئی فٹ پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔

کوہلو میں اتوار کو مسلسل تیسرے روز بھی شہر کو سبی سے ملانے والی سڑک سیلابی پانی میں بہہ جانے کے بعد ٹریفک معطل رہی۔

سندھ کے مختلف علاقوں سے موسلا دھار بارش کی بھی اطلاعات ہیں۔

شکارپور، نواب شاہ، خیرپور، لاڑکانہ، موہن جودڑو، نوشہرو فیروز، خیرپور ناتھن شاہ، قمبر، تنگوانی، ڈہرکی، جیکب آباد اور حیدر آباد کے نشیبی علاقے مکمل طور پر پانی میں ڈوب گئے جبکہ کئی گھنٹوں کی بارش کے باعث متعدد فیڈرز ٹرپ ہونے کے بعد بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔

خیرپور میں 36 گھنٹے سے زائد بارش کا سلسلہ جاری رہا جس کے باعث سول اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ کی چھت ٹپکنے لگی۔

تاہم کراچی کے بیشتر علاقوں میں صرف بوندا باندی ہوئی جبکہ کئی علاقوں میں ہلکی بارش ہوئی۔

صوبائی دارالحکومت لاہور، سرگودھا، جھنگ، ڈسکہ، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، شکر گڑھ اور راولپنڈی سمیت اسلام آباد اور پنجاب کے متعدد شہروں میں بھی بارش ہوئی۔

راولپنڈی میں بارش کے بعد نالہ لئی میں پانی کی سطح بلند ہوگئی۔

Read Comments