غیرملکی این جی اوز کو این پی اوز کے طور پر رجسٹرڈ نہیں کیا جائے گا، ایس ای سی پی

18 اگست 2024

سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) آئی این جی اوز کی ریگولیشن پالیسی کے تحت بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں (آئی این جی اوز) کو ”غیر منافع بخش ایسوسی ایشنز“ (این پی اوز) کا رجسٹریشن سرٹیفکیٹ جاری نہیں کرے گا۔

ایس ای سی پی نے کمپنیز ریگولیشنز 2024 میں ترمیم کے لیے ایس آر او 1221(آئی)/2024 جاری کر دیا ہے۔

اس سے قبل کمپنیز ریگولیشنز 2024 میں ترمیم کا مسودہ 23 مئی کو نوٹیفکیشن ایس آر او 882(آئی)/2024 کے ذریعے جاری کیا گیا تھا۔

بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیمیں (آئی این جی اوز) پاکستان میں وفاقی حکومت کی ریگولیشن آف (آئی این جی اوز) کی پالیسی کے مطابق کمیشن میں ”غیر منافع بخش ایسوسی ایشن“ (این پی او) کے طور پر رجسٹرڈ ہونے کی اہل نہیں ہوں گی۔

ان ترامیم کے تحت بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیمیں (آئی این جی او) پاکستان میں آئی این جی اوز کے ریگولیشن کے لیے وفاقی حکومت کی پالیسی کے مطابق کمپنیز ایکٹ کی دفعہ 42 کے تحت کمیشن میں رجسٹرڈ ہونے کی اہل نہیں ہوں گی۔

ایس ای سی پی کے مطابق کمپنیز آرڈیننس 1984 (آرڈیننس) کی دفعات کے تحت ایک غیر منافع بخش ایسوسی ایشن (جسے عام طور پر این جی او یا این پی او کہا جاتا ہے) کمپنی کے طور پر رجسٹرڈ ہوسکتی ہے۔

عام الفاظ میں، ایک غیر منافع بخش ایسوسی ایشن (کمپنی) اپنے منافع یا آمدنی کو اپنے خیراتی / مفید مقاصد کو فروغ دینے میں لاگو کرتی ہے اور اپنے ممبروں کو کسی بھی منافع، آمدنی، منافع یا آمدنی کی ادائیگی پر پابندی عائد کرتی ہے.

سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (’کمیشن‘) میں کمپنی کے طور پر اپنی رجسٹریشن سے قبل، ایسی کسی بھی ایسوسی ایشن کو کمپنیز (عمومی دفعات اور فارم) رولز، 1985 (’رولز‘) اور وقتا فوقتا جاری ہونے والے متعلقہ سرکلرز کے قاعدہ 6 کے ساتھ سیکشن 42 کے تحت لائسنس حاصل کرنا ضروری ہے۔ کمیشن پانچ سال کی مدت کے لئے لائسنس جاری کرتا ہے ، جو مزید پانچ سال کی مدت کے لئے قابل تجدید ہے۔

درخواستوں کے جدول میں ایس ای سی پی نے دو نئی درخواستیں شامل کی ہیں یعنی ایکٹ کے سیکشن 42 کے تحت لائسنس یافتہ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر / ڈائریکٹرز میں تبدیلی کی درخواست اور کمپنیز ایکٹ کی دفعہ 42 کے تحت لائسنس یافتہ کمپنی کی میمورنڈم آف ایسوسی ایشن کی آبجیکٹ شق میں تبدیلی کی درخواست۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Read Comments