وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک میں منکی پاکس وائرس کی اطلاع ملنے کے بعد ملک کے پورٹس اور سرحدوں پر منکی پاکس کی اسکریننگ سسٹم کو فعال کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ہفتہ کے روز ملک میں منکی پاکس کے خطرے پر ایک ہنگامی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے بارڈر ہیلتھ سروسز کو صورتحال کی قریبی اور سخت نگرانی کرنے کی ہدایت کی اور اجلاس کو بتایا کہ وہ منکی پاکس کی صورتحال پر ہفتہ وار بریفنگ لیں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے منکی پاکس کو ایک عوامی صحت کی ہنگامی صورتحال قرار دیا ہے، جس کے بعد پاکستان میں اس بیماری کی سخت نگرانی کی ضرورت ہے۔
شہباز شریف نے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سینٹر (این سی او سی) کو ہدایت کی کہ وہ منکی پاکس کی صورتحال پر قریبی نظر رکھے اور اس حوالے سے جلد جائزہ لے اور منکی پاکس کی جانچ کے لیے تمام ضروری سامان اور کٹس کی فراہمی کو یقینی بنائے۔ اس کے علاوہ صوبائی حکومتوں، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کی حکومتوں کے ساتھ تعاون کی ہدایت کی تاکہ منکی پاکس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔
انہوں نے مزید ہدایت کی کہ منکی پاکس کے بارے میں ایک مؤثر اور جامع آگاہی مہم شروع کی جائے، اور کہا کہ وہ منکی پاکس کے حوالے سے ہفتہ وار بریفنگ لیں گے۔
ملک میں منکی پاکس کی صورتحال کے بارے میں بریفنگ کے دوران، اجلاس کو بتایا گیا کہ حال ہی میں مردان ضلع سے تعلق رکھنے والے ایک شخص میں منکی پاکس وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جو بیرون ملک ملازمت کے لیے مقیم تھا اور حال ہی میں ملک واپس آیا تھا۔
متاثرہ شخص کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے اور متاثرہ شخص کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ اس وقت ملک میں منکی پاکس کی کوئی مقامی منتقلی نہیں ہے اور تصدیق کی کہ 14 اگست 2024 کو عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے منکی پاکس کو ایک عوامی صحت کی ہنگامی صورتحال قرار دیا ہے جس کے بعد این سی او سی کی جانب سے منکی پاکس کے حوالے سے ضروری ہدایات کے ساتھ ایک قومی ایڈوائزری جاری کی گئی ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتیں منکی پاکس کے حوالے سے آگاہی مہم شروع کر رہی ہیں اور سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) بیرون ملک سے آنے والی پروازوں کی منکی پاکس کے حوالے سے نگرانی کرے گی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبائی حکومتوں، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کی حکومتوں اور اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری ایڈمنسٹریشن نے منکی پاکس کے ممکنہ مریضوں کے لیے بڑے اسپتالوں میں آئسولیشن وارڈز اور بستر مختص کیے ہیں اور تمام وفاقی یونٹ منکی پاکس کے حوالے سے احتیاطی تدابیر اختیار کر رہے ہیں۔
اجلاس میں وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے قومی صحت ڈاکٹر ملک مختار احمد بھرت، وفاقی سیکرٹری برائے قومی صحت ندیم محبوب، چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک، چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کے چیف سیکرٹریز، اسلام آباد کے چیف کمشنر اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024