تاجروں نے تاجر دوست اسکیم کے خلاف 28 اگست کو ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کردیا۔
ٹریڈرز کی مرکزی تنظیم اور آل پاکستان انجمن تاجران نے نام نہاد تاجر دوست اسکیم اور حالیہ ٹیکس پالیسیوں کے خلاف 28 اگست کو ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کاشف چوہدری اور اجمل بلوچ نے اس اسکیم کو مسترد کرتے ہوئے اسے ناقابل عمل قرار دیا اور اسے فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے دالوں اور آٹے سمیت اشیائے ضروریہ پر عائد ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
رہنماؤں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے ساتھ معاہدوں پر نظر ثانی کرے، بجلی بلوں پر ٹیکسز اور سلیب سسٹم کو ختم کرے اور گیس کی قیمتوں میں حالیہ اضافے، اضافی سیکیورٹی چارجز اور جابرانہ سلیب کو واپس لے۔
انہوں نے ایف بی آر کے ایس آر اوز جی 236 اور ایچ 236 کو واپس لینے کا مطالبہ کیا اور صدر، وزیراعظم اور دیگر حکام کے لیے مفت سہولیات اور فیول الاؤنسز ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے تجویز دی کہ سرکاری افسران لگژری گاڑیوں کے بجائے چھوٹی گاڑیاں استعمال کریں۔
مزید مطالبات میں اشیائے خورونوش، اسٹیشنری، پولٹری، ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ پر جنرل سیلز ٹیکس ختم کرنا شامل تھا۔ انہوں نے برآمدی شعبے پر بھاری ٹیکسز کو واپس لینے اور نجی ملازمین اور تاجروں کے لئے انکم ٹیکس سلیب میں حالیہ اضافے کو واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا۔
تاجر رہنماؤں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ مہنگائی کے مطابق انکم ٹیکس استثنیٰ کی حد بڑھائے، رئیل اسٹیٹ اور کنسٹرکشن انڈسٹری پر عائد نئے ٹیکس واپس لے، گین پیریڈ بحال کرے اور ایف بی آر افسران کو دیے گئے لامحدود اختیارات کو کم کرے۔ انہوں نے معاشی استحکام کو یقینی بنانے کے لئے سود پر مبنی معیشت کے خاتمے کا بھی مطالبہ کیا۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024