آخری سیشن میں فروخت کے دباؤ کے سبب کے ایس ای 100 انڈیکس معمولی کمی پر بند

16 اگست 2024

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کے بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں جمعہ کے روز تیزی کے ساتھ کاروبار کا آغاز ہوا اور انڈیکس میں انٹرا ڈے تک 500 پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا تاہم آخری کاروباری سیشن میں فروخت کے دباؤ کے سبب دن بھر ہونے والا اضافہ نہ صرف ختم ہوا بلکہ اس سے انڈیکس منفی زون میں چلا گیا۔

کاروبار کے اختتام پر بنچ مارک انڈیکس 60.67 پوائنٹس یا 0.08 فیصد کی معمولی کمی کے ساتھ 78,045.31 پوائنٹس پر بند ہوا۔

بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ کے ایس ای 100 انڈیکس میں دن کے دوران بڑے پیمانے پر مثبت کاروبار ہوا تاہم کاروبار کے آخری گھنٹوں میں کچھ دباؤ دیکھا گیا کیونکہ سرمایہ کاروں نے منافع حاصل کرنا شروع کردیا۔

انڈیکس میں سب سے بڑا مثبت حصہ یو پی ایف ایل ، ایچ پی ایل ، پیکو ، آئی ایس آئی ایل اور نیسلے کی طرف سے آیا کیوں کہ ان کمپنیوں کی بدولت انڈیکس میں مجموعی طور پر 534 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔ دوسری جانب ایس اے پی ٹی، ایگزیڈ، کے ایچ وائی ٹی، ایس اے زیڈ ای ڈبلیو اور آر سی ایم ایل کی قدر میں کمی ہوئی جس کے نتیجے میں انڈیکس میں 330 پوائنٹس کی کمی دیکھنے میں آئی۔

ایک اور بروکریج ہاؤس اسماعیل اقبال سیکیورٹیز کا کہنا ہے کہ ایکویٹی مارکیٹ نسبتا مستحکم رہی، بینچ مارک انڈیکس میں پورے سیشن کے دوران اتار چڑھاؤ دیکھا گیا۔

تاہم سیمنٹ کے شعبے نے اپنی توجہ مبذول کرائی کیونکہ پنجاب سے تعلق رکھنے والے مینوفیکچررز نے نظر ثانی شدہ رائلٹی نرخوں پر حکم امتناع حاصل کرلیا۔ توقع ہے کہ یہ مینوفیکچررز اس کے اثرات کو پورا کرنے کے لئے بوری کی قیمتوں میں اضافہ کریں گے اور دفعات کے ذریعہ چارجز کو نان کیش ایکسپنس کے طور پر سنبھالیں گے۔

سیمنٹ اور بجلی کے شعبوں نے مثبت حصہ ڈالا جبکہ ای اینڈ پیز، بینکس، آٹوز، فرٹیلائزر، ٹیکنالوجی، او ایم سیز اور فارما سیکٹرز میں مندی دیکھی گئی۔

پیر کو کے ایس ای 100 انڈیکس 229 پوائنٹس اضافے کے ساتھ بند ہوا تھا۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے مطابق ہفتہ وار بنیادوں پر کے ایس ای 100 انڈیکس میں 0.67 فیصد کمی واقع ہوئی جس کی وجہ مارکیٹ میں مثبت پیشرفت کی کمی ہے۔

فراؤن انویسٹمنٹ گروپ لمیٹڈ ہولڈنگ ایس اے ایل لبنان کے ماتحت ادارے اٹک سیمنٹ پاکستان لمیٹڈ (اے سی پی ایل) نے اپنے اسٹاک نوٹس میں کہا ہے کہ اسے اپنی ماتحت کمپنی ساکر الکیتان سیمنٹ پروڈکشن کمپنی لمیٹڈ (ایس اے کے سی پی سی ایل) اضافی 4.5 ملین حصص کی فروخت سے 5.85 ملین ڈالر موصول ہوئے ہیں۔

اینگرو کارپوریشن لمیٹڈ کے ماتحت ادارے اینگرو پولیمرز اینڈ کیمیکلز لمیٹڈ (ای پی سی ایل) کو 30 جون 2024 ء کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے دوران 688.4 ملین روپے کا خسارہ برداشت کرنا پڑا۔ گزشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران کمپنی نے ٹھوس بنیادوں پر 1.56 ارب روپے کا منافع حاصل کیا تھا۔

امریکی کمپنی کونوپکو انکارپوریٹڈ کے ماتحت ادارے یونی لیور پاکستان فوڈز لمیٹڈ (یو پی ایف ایل) کے بعد از ٹیکس منافع میں 27 فیصد کی نمایاں کمی دیکھی گئی جو 2024 کے پہلے چھ ماہ میں 3.8 ارب روپے رہی۔

دریں اثنا انٹربینک مارکیٹ میں جمعرات کے کاروباری روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 0.06 فیصد کی بہتری دیکھی گئی اور روپیہ 16 پیسے بڑھنے کے بعد 278 روپے 54 پیسے پر بند ہوا۔

آل شیئر انڈیکس کا حجم ایک سیشن قبل کے 591.06 ملین سے بڑھ کر 600.72 ملین ہو گیا۔

حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 20.10 ارب روپے سے بڑھ کر 21.07 ارب روپے ہوگئی۔

کوہ نور اسپننگ 109.5 ملین حصص کے ساتھ سب سے آگے، یوسف ویونگ 70.1 ملین حصص کے ساتھ دوسرے اور پی ٹی سی ایل 21.23 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

جمعہ کو 440 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 170 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 220 میں کمی جبکہ 50 میں استحکام رہا۔

Read Comments