انٹرنیٹ کی بندش کے باعث ملٹی نیشنل کمپنیاں پاکستان چھوڑنے کا ارادہ رکھتی ہیں، پی بی سی

16 اگست 2024

پاکستان بزنس کونسل (پی بی سی) نے خبردار کیا ہے کہ بہت سی ملٹی نیشنل کمپنیاں( ایم این سیز) یا تو اپنے دفاتر کو پاکستان سے منتقل کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں یا پہلے ہی ایسا کر چکی ہیں کیونکہ فائر وال کے مبینہ نفاذ سے ملک بھر میں بڑے پیمانے پر انٹرنیٹ کی بندش ہوئی ہے۔

پی بی سی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک بیان میں کہا، “ہم بجلی کی پیداوار میں بیکار کیپیسٹی کی لاگت سے نبرد آزما ہیں جس کی وجہ سے بے روزگاری اور برآمدات اور ٹیکس ریونیو کا نقصان ہوتا ہے، لیکن اب ہمیں فائر وال کے ناقص نفاذ کی وجہ سے ابھرتے ہوئے سافٹ ویئر سیکٹر میں بے کار کیپیسٹی کے خطرے کا سامنا ہے۔

کونسل کا خیال تھا کہ اگر سیکیورٹی کے لیے فائر وال ضروری بھی ہو تو پہلے ٹرائلز کرکے ہزاروں فری لانس سافٹ ویئر ڈویلپرز کے ذریعہ معاش کو بچایا جاسکتا تھا اور آئی ٹی/ آئی ٹی سے متعلق سروسز کے قابل اعتماد سپلائر کے طور پر پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے سے بچ سکتے تھے۔

انہوں نے کہا، ’بہت سی ایم این سیز اپنے آفس منتقل کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہیں اور کچھ پہلے ہی ایسا کر چکی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’’ابھی دیر نہیں ہوئی ہے،‘‘

پی بی سی نے حکام پر زور دیا ہے کہ وہ نظر ثانی کریں اور صحیح فائر وال حاصل کریں یا روزگار اور برآمدات پر غیر ضروری اثر ڈالے بغیر اس کا اطلاق کرنا سیکھیں۔

زراعت اور سیاحت کے علاوہ آئی ٹی اور آئی ٹی سے متعلق خدمات اگلے تین سالوں میں وزیر اعظم کے برآمدی ہدف کو حاصل کرنے کے قابل قدر مواقع فراہم کرتی ہیں۔ پی بی سی نے کہا کہ تیز رفتار رابطہ مقامی معیشت کے لئے بھی ضروری ہے۔

یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ملک بھر میں انٹرنیٹ کی بندش جاری ہے اور اس کی اصل وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ ٹیک انڈسٹری نے پہلے ہی خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے اور متنبہ کیا ہے کہ ان رکاوٹوں سے پاکستان کی معیشت کو 300 ملین ڈالر تک کا نقصان ہوسکتا ہے۔

”یہ خلل صرف تکلیف دہ نہیں ہیں؛ بلکہ صنعت کی فعالیت پر براہ راست، ٹھوس اور جارحانہ حملہ ہیں - جس کے نتیجے میں 300 ملین ڈالر کے تباہ کن مالی نقصانات کا اندازہ لگایا جا رہا ہے، جو مزید بڑھ سکتے ہیں،“ علی احسان، سینئر نائب صدر پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن (P@SHA) نے ایک بیان میں کہا۔

اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (او آئی سی سی آئی) نے بھی متنبہ کیا ہے کہ پاکستان میں انٹرنیٹ کی مسلسل بندش ملک کی معاشی ترقی کو ”پٹری سے اتار سکتی ہے“۔

جون میں پاکستان کی آئی ٹی برآمدات میں 298 ملین ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 33 فیصد زیادہ ہے۔ جون میں ختم ہونے والے مالی سال کے دوران آئی ٹی برآمدات 3.2 ارب ڈالر رہیں جو مالی سال 2023 کے 2.5 ارب ڈالر کے مقابلے میں 24 فیصد زیادہ ہیں۔

Read Comments