نئے اسپیشل ٹیکنالوجی زونز سے برآمدات میں 350 ملین ڈالر کا اضافہ ہوگا، اتھارٹی

16 اگست 2024

برآمدات میں اضافے کی کوشش میں پاکستان نے پنجاب میں چار نئے اسپیشل ٹیکنالوجی زونز (ایس ٹی زیڈز) قائم کیے ہیں جن سے برآمدات میں سالانہ 350 ملین ڈالر ز کی آمدن ہوگی۔

اسپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی (ایس ٹی زیڈ اے) نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ توقع ہے کہ ان زونز میں 50 ہزار پیشہ ور افراد کو کام ملے گا، جو ملک کے بڑھتے ہوئے ٹیک سیکٹر میں اہم کردار ادا کریں گے۔

ایس ٹی زیڈ اے نے ایک بیان میں کہا کہ وزیر اعظم اور وفاقی حکومت کے نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور ٹیکنالوجی کے شعبے کو ترجیح دینے کے وژن کے مطابق ، ایس ٹی زیڈ اے کو کاروباری عمل آؤٹ سورسنگ ، انفارمیشن ٹیکنالوجی ، ہائی ٹیک پروڈکشن ، ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ ، ٹیک اسکل ڈیولپمنٹ اور نالج پروڈکٹس پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے چار نئے ایس ٹی زیڈز کے نوٹیفکیشن کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہورہی ہے۔

نئے نامزد زونز میں اسلام آباد میں نسٹ اسپیشل ٹیکنالوجی زون اور ٹیک 7 اسپیشل ٹیکنالوجی زون، لاہور میں مائنڈ برج اسپیشل ٹیکنالوجی زون اور راولپنڈی میں کیپیٹل اسمارٹ ٹیکنالوجی زون شامل ہیں۔ یہ زون مجموعی طور پر 1.4 ملین مربع فٹ ٹیک انفرااسٹرکچر اور 130 ایکڑ اراضی کا احاطہ کرتے ہیں ، جو خصوصی طور پر ٹیکنالوجی کمپنیوں کے لئے مخصوص ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ایس ٹی زیڈز کا تیز رفتاری سے آغاز خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے اقتصادی ستونوں کے مطابق ہے اور اس سے ملک میں ٹیکنالوجی سے متعلق مقامی اور غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔

ایس ٹی زیڈ اے کے مطابق خصوصی انفرااسٹرکچر کی ترقی کے لیے پہلے ہی 30 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی جا چکی ہے جبکہ آئندہ 2 سے 4 سال کے دوران مقامی اور غیر ملکی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی جانب سے اضافی 150 ارب روپے کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔

یہ زونز ایس ٹی زیڈ اے پالیسی کے تحت کافی مراعات بھی پیش کرتے ہیں ، جس میں لائسنس یافتہ ٹیکنالوجی کمپنیوں کے لئے انکم ٹیکس ، کسٹم ڈیوٹی اور فاریکس فوائد پر 10 سال کی چھوٹ شامل ہے۔

Read Comments