انٹربینک مارکیٹ میں جمعرات کے کاروباری روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی اور قدر 278.7 روپے پر برقرار رہی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے مطابق منگل کے روز بھی ڈالر کے مقابلے میں روپیہ 278.70 پر بند ہوا تھا۔
یاد رہے کہ یوم آزادی کی تعطیلات کی وجہ سے کرنسی مارکیٹ بدھ کو بند تھی۔
حالیہ مہینوں میں ڈالر کے مقابلے میں ملکی کرنسی 277 سے 279 کے آس پاس دیکھی جارہی ہے کیونکہ تاجر کچھ مضبوط مثبت اشاریوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں ۔
بین الاقوامی سطح پر جمعرات کو امریکی ڈالر بیک فٹ پر رہا اور یورو آٹھ ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا کیونکہ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکی افراط زر سست روی کا شکار ہے جس کی وجہ سے یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ فیڈرل ریزرو اگلے ماہ قرض لینے کی لاگت کو کم کر سکتا ہے۔
امریکہ میں بدھ کو اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ کنزیومر پرائس انڈیکس میں توقعات کے مطابق معتدل اضافہ ہوا ہے اور افراط زر میں سالانہ اضافہ 2021 کے آغاز کے بعد پہلی بار 3 فیصد سے کم ہوگیا ہے۔
یہ اعداد و شمار جولائی میں پروڈیوسرز کی قیمتوں میں معمولی اضافے کا اضافہ کرتے ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ افراط زر میں کمی کا رجحان ہے ، حالانکہ تاجر اب توقع کررہے ہیں کہ فیڈ شرح سود میں کٹوتی پر اتنا جارحانہ نہیں ہوگا جتنا انہوں نے توقع کی تھی۔
ڈالر انڈیکس آخری بار 102.6 پر رہا جو گزشتہ ہفتے 8 ماہ کی کم ترین سطح 102.15 سے زیادہ دور نہیں تھا۔