امریکی خام تیل اور پٹرول کے ذخائر میں کمی کے تخمینوں کی وجہ سے بدھ کو خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا کیونکہ مارکیٹ مشرق وسطی کی جنگ کے ممکنہ پھیلاؤ پر نظر رکھ رہی ہے جس سے عالمی سطح پر تیل کی فراہمی میں کمی واقع ہوسکتی ہے۔
برینٹ کروڈ کے نرخ 32 سینٹ یا 0.4 فیصد اضافے سے 81.01 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گئے۔ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل کی قیمت 33 سینٹ یا 0.4 فیصد اضافے کے ساتھ 78.68 ڈالر فی بیرل ریکارڈ کی گئی ۔
امریکن پٹرولیم انسٹیٹیوٹ نے 5.2 ملین بیرل کے امریکی خام تیل کے انونٹریز میں نمایاں کمی کی اطلاع دی ہے جو 2 ملین کی متوقع کمی سے کہیں زیادہ ہے. فلپ نووا میں سرمایہ کاری کے تجزیہ کار دانش لیم نے کہا کہ اعداد و شمار سے اشارہ ملتا ہے کہ تیل کی طلب صحت مند ہے۔
تاہم جغرافیائی سیاست اب بھی ایک بڑا مسئلہ بنی ہوئی ہے کیونکہ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کے بڑھنے کا امکان آئندہ ہفتوں میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔
انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن کی جانب سے امریکی حکومت کے سرکاری اعداد و شمار بدھ کو جاری کیے جائیں گے۔
مارکیٹ کو ایران کی طرف سے اگلے اقدامات کا بھی انتظار تھا ، جس نے گذشتہ ماہ کے آخر میں حماس کے ایک رہنما کے قتل پر سخت ردعمل کا اعلان کیا ہے ، جس کا الزام تہران نے اسرائیل پر عائد کیا تھا۔ اسرائیل نے اس میں ملوث ہونے کی نہ تو تصدیق کی ہے اور نہ ہی اس کی تردید کی ہے۔ امریکی بحریہ نے اسرائیل کے دفاع کو مضبوط بنانے کے لیے مشرق وسطیٰ میں جنگی بحری جہاز اور ایک آبدوز تعینات کی ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ خطے میں بڑھتے ہوئے تنازعے سے ایران اور ہمسایہ پروڈیوسر ممالک سے خام تیل کی فراہمی متاثر ہوسکتی ہے۔
دریں اثنا، تیل کی قیمتوں کو مزید بڑھنے سے روکتے ہوئے، بین الاقوامی توانائی ایجنسی (آئی ای اے) نے منگل کو تیل کی عالمی طلب میں اضافے کی پیش گوئی کو برقرار رکھا، لیکن کھپت پر چینی معیشت کے کمزور اثرات کا حوالہ دیتے ہوئے 2025 کے تخمینے کو کم کردیا۔