کابینہ کا ایس او ایز کی درجہ بندی مزید معقول بنانے پر زور

13 اگست 2024

وفاقی کابینہ نے وزارتوں اور ڈویژنز سے کہا ہے کہ وہ وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں پیش کرنے کیلئے کسی بھی سرکاری ملکیتی ادارے (ایس او ای) کو ”اسٹریٹجک“ یا ”ضروری“ کے طور پر درجہ بندی کرنے کی ضرورت کو مزید معقول بنائیں۔

یہ ہدایات وفاقی کابینہ نے 2 اگست 2024 کو ایس او ایز پر تفصیلی بریفنگ کے بعد جاری کی تھیں جن کی نجکاری کی جانی ہے یا انہیں اسٹریٹجک یا ضروری ادارہ قرار دیا جانا ہے۔

سیکرٹری کابینہ نے ایس او ایز کی کیٹیگری کے لحاظ سے تفصیلات وفاقی کابینہ کے ساتھ شیئر کیں تاکہ مزید فیصلہ کیا جا سکے۔

ان کے مطابق ٹرائیج میں فنانس ڈویژن کی جانب سے نشاندہی کردہ ایس او ایز کی مجموعی تعداد 84 ہے جبکہ کابینہ کمیٹی برائے ریاستی ملکیت کے اداروں کی جانب سے زیر غور ایس او ایز کی مجموعی تعداد 61 ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ”ضروری“ کے طور پر درجہ بندی کردہ ایس او ایز کی کل تعداد 15 ہے جبکہ ”اسٹریٹجک“ کے طور پر بیان کردہ ایس او ایز کی کل تعداد 5 ہے۔

سیکرٹری کابینہ نے مزید بتایا کہ نجکاری کے لئے درجہ بندی کیے جانے والے ایس او ایز کی کل تعداد 18 ہے جبکہ کابینہ کمیٹی برائے ایس او ایز کی جانب سے زیر غور ایس او ایز کی کل تعداد 22 ہے، کابینہ کمیٹی برائے ایس او ایز کے لئے پائپ لائن میں موجود ایس او ایز کی کل تعداد 7 ہے۔ جن وزارتوں نے اپنے کیسز جمع نہیں کرائے ہیں وہ 3 ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ کابینہ نے مشاہدہ کیا کہ ایس او ایز کو ”اسٹریٹجک“ یا ”ضروری“ کے طور پر درجہ بندی کرنے کے لئے محتاط غور و خوض اور ٹھوس منطق کی ضرورت ہے تاکہ یہ فیصلہ کیا جاسکے کہ کون سے ایس او ایز حکومت کے پاس رہیں گے، نجکاری کی جائیگی یا ختم ہوجائیں گی۔

کابینہ کے کچھ ارکان کا خیال تھا کہ اس مشق پر مزید غور و خوض کی ضرورت ہے اور انہوں نے سفارش کی کہ اس عمل کو حتمی شکل دینے کے لئے وزیر اعظم کی صدارت میں ایک اجلاس منعقد کیا جانا چاہئے۔

تفصیلی غور و خوض کے بعد کابینہ نے تمام متعلقہ وزارتوں/ ڈویژنز کو ہدایت کی کہ وہ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس کی تیاری کے لیے کسی بھی ایس او ای کو اسٹریٹجک یا ضروری قرار دینے کی ضرورت کو مزید معقول بنائیں۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Read Comments