پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں پیر کے روز بڑے پیمانے پر فروخت کا دباؤ رہا جس کے نتیجے میں بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی جو 589 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ بند ہوا۔
کے ایس ای 100 نے سیشن کا آغاز مثبت انداز میں کیا اور انٹرا ڈے کی بلند ترین سطح 78,886.46 پر پہنچ گیا۔
تاہم، فروخت کے شدید دباؤ نے مارکیٹ کو متاثر کیا اور اسے 78،000 سے نیچے دھکیل دیا۔
اختتام پر بنچ مارک انڈیکس 589.30 پوائنٹس یا 0.75 فیصد کی کمی سے 77,980.29 پر بند ہوا۔
بروکریج ہاؤس اسماعیل اقبال سیکیورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ بنچ مارک انڈیکس پورے سیشن کے دوران اتار چڑھاؤ کا شکار رہا اور ایکویٹی مارکیٹ آج منفی نوٹ پر بند ہوئی۔
بینکوں، سیمنٹ، ٹکنالوجی، کھاد، او ایم سیز، آٹوز اور فارما سمیت اہم شعبوں میں فروخت دیکھی گئی۔ دریں اثنا، ای اینڈ پی اور بجلی کے شعبوں نے مثبت کردار ادا کیا۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز کا کہنا ہے کہ کے ایس ای 100 انڈیکس نے دن کا آغاز مثبت انداز میں کیا اور انٹرا ڈے انڈیکس 316 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر رہا۔ تاہم دوسرے ہاف میں فروخت کا دباؤ بڑھ گیا جس کی وجہ سے انڈیکس 629 پوائنٹس کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا۔
آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) جو پاکستان کی سب سے بڑی ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن (ای اینڈ پی) کمپنی ہے، کا کہنا ہے کہ اس نے سندھ میں واقع نور ویسٹ ویل-1 سے گیس کی پیداوار شروع کردی ہے۔
دریں اثنا، ملک کی سب سے بڑی ٹریکٹر مینوفیکچرر ملت ٹریکٹرز لمیٹڈ (ایم ٹی ایل) نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اسے کم فروخت اورایف بی آر کی جانب سے ریفنڈ میں تاخیر کی وجہ سے اپنا آپریشن بند کرنا پڑ سکتا ہے۔
گزشتہ ہفتے پی ایس ایکس فروخت کی وجہ سے دباؤ میں رہا تاہم مضبوط مالی نتائج نے خاص طور پر ای اینڈ پی سیکٹر کے حصص میں زبردست خریداری کو دعوت دی جس سے مارکیٹ کو اپنے نقصانات کی بحالی میں مدد ملی اور ہفتہ وار بنیادوں پر مثبت نوٹ پر بند ہوا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے کے ایس ای 100 انڈیکس 343.61 پوائنٹس کے اضافے سے 78 ہزار کی نفسیاتی سطح عبور کرکے 78 ہزار 569.59 پر بند ہوا تھا۔
تاہم ہفتے کا آغاز فروخت کے دباؤ کے ساتھ ہوا۔
جاپان میں تعطیلات کے باعث پیر کو ایشیائی حصص کی قیمتوں میں تیزی دیکھی گئی اور سرمایہ کاروں نے عالمی ترقی کے امکانات کے بارے میں تازہ ترین معلومات حاصل کرنے کیلئے امریکہ اور چین کے اہم معاشی اعدادوشمار کا جائزہ لیا۔
فیڈرل ریزرو کیلئے اہم بات بدھ کو امریکی صارفین کی قیمتیں ہوں گی جہاں ماہرین معاشیات ہیڈ لائن اور کور دونوں میں 0.2 فیصد اضافے کی توقع رکھتے ہیں جب کہ سالانہ کور میں 3.2 فیصد تک کمی آئے گی۔
فیوچر مارکیٹ میں فی الحال ستمبر میں فیڈ کی جانب سے 50 بیسس پوائنٹس کی کٹوتی کا امکان 49 فیصد ہے حالانکہ یہ ایک ہفتہ قبل کے مقابلے میں 100 فیصد کم ہے جب جاپانی ایکویٹیز میں آزادانہ گراوٹ آئی تھی۔
جاپان سے باہر ایشیا پیسیفک کے حصص کے ایم ایس سی آئی کے وسیع ترین انڈیکس میں 0.6 فیصد اضافہ ہوا۔
آل شیئر انڈیکس کا حجم ایک سیشن قبل کے 420.40 ملین سے کم ہو کر 415.17 ملین ہو گیا۔
حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 20.72 ارب روپے سے بڑھ کر 22.24 ارب روپے ہو گئی۔
یوسف ویونگ 38.07 ملین حصص کے ساتھ سب سے آگے رہے، اس کے بعد ورلڈ کال ٹیلی کام 19.21 ملین حصص کے ساتھ اور کوہ نور اسپننگ 13.35 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔
پیر کو 444 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 122 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 278 میں کمی جبکہ 44 میں استحکام رہا۔