زیلینسکی نے روس میں یوکرین کے فوجی آپریشن کا اعتراف کر لیا

11 اگست 2024

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے ہفتے کے روز پہلی بار اعتراف کیا ہے کہ یوکرین کی افواج روس کے کرسک میں اچانک حملے کررہی ہیں، جب کہ سرحدی علاقے کے حکام خطرے والے علاقوں سے شہریوں کو نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

روس کی افواج جنگ کے آغاز کے بعد سے روسی علاقے میں کیف کے سب سے بڑے حملے کے خلاف شدید لڑائی کے چھٹے دن میں ہیں ، جس نے روس کے جنوب مغربی حصوں کو کمک پہنچنے کو غیر محفوظ بنا دیا ہے۔

صورت حال کی سنگینی کی علامت کے طور پر روس نے ہفتے کے روز تین سرحدی علاقوں میں وسیع پیمانے پر سکیورٹی نافذ کر دی تھی جبکہ بیلاروس، جو ماسکو کا قریبی اتحادی ہے، نے کیف پر اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے یوکرین کے ساتھ اپنی سرحد پر مزید فوجی بھیجے ہیں۔

اپنے رات کے ویڈیو خطاب میں زیلینسکی نے کہا کہ انہوں نے یوکرین کے اعلی کمانڈر سیرسکی کے ساتھ آپریشن پر تبادلہ خیال کیا ہے اور فروری 2022 میں روس کی جانب سے اپنے چھوٹے ہمسایہ ملک پر بڑے پیمانے پر جارحیت شروع کرنے کے بعد انصاف کا عہد کیا ہے۔

انہوں نے کہا، “آج، مجھے کمانڈر ان چیف سیرسکی کی طرف سے فرنٹ لائن اور جارح کے علاقے میں جنگ کو پھیلانے کے لئے ہمارے اقدامات کے بارے میں متعدد رپورٹس موصول ہوئیں۔

یوکرین یہ ثابت کر رہا ہے کہ وہ واقعی انصاف کر سکتا ہے اور حملہ آور پر ضروری دباؤ کو یقینی بنا سکتا ہے۔

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین کے حملے کو ایک بڑی اشتعال انگیزی قرار دیا ہے، جس کے بارے میں فوجی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس نے کریملن کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

روس کے اعلیٰ جنرل ویلری گیراسیموف نے بدھ کے روز کہا تھا کہ حملوں کو روک دیا گیا ہے لیکن روس اب تک یوکرین کی افواج کو سرحد پر پیچھے دھکیلنے میں ناکام رہا ہے۔

روسی فوجی بلاگرز کا کہنا ہے کہ روس کی کمک کے بعد صورتحال مستحکم ہو گئی ہے، حالانکہ ان کا کہنا ہے کہ یوکرین تیزی سے اپنی افواج تیار کر رہا ہے۔

اتوار کی صبح کرسک حکام نے بتایا کہ یوکرین کی جانب سے داغے گئے تباہ شدہ میزائل کا ملبہ ایک نو منزلہ رہائشی عمارت پر گرنے سے شہر میں 13 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

کرسک کے قائم مقام گورنر الیکسی سمیرنوف نے مقامی حکام کو خطرے والے علاقوں سے شہریوں کے انخلا میں تیزی لانے کا حکم دیا ہے۔

ہفتے کے روز روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی تاس نے اطلاع دی تھی کہ 76 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔

کیف اور ماسکو دونوں ہی جنگ میں اپنے حملوں میں شہریوں کو نشانہ بنانے سے انکار کرتے ہیں ، جس نے ہزاروں افراد کو ہلاک اور لاکھوں یوکرینی باشندوں کو بے گھر کیا ہے ، اور جنگ کا کوئی اختتام نظر نہیں آتا ہے۔

روسی فوجی بلاگرز کا کہنا ہے کہ کرسک کے علاقے کے اندر 20 کلومیٹر (12 میل) تک لڑائی جاری ہے، جس کی وجہ سے ان میں سے کچھ نے سوال اٹھایا ہے کہ یوکرین کرسک کے علاقے میں اتنی آسانی سے کیوں گھس گیا۔

Read Comments