سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی گارنٹیڈ (سی پی پی اے-جی) نے وزیر توانائی سردار اویس لغاری کو فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) میکانزم کے حوالے سے گمراہ کیا۔
سی پی پی اے-جی کی ایف سی اے کی ایڈجسٹمنٹ کی درخواستوں پر عوامی سماعتوں کے دوران ایف سی اے کے تعین اور اس کے اثرات کے مسئلے پر بار بار تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
ہمیشہ یہ کہا جاتا ہے کہ ایف سی اے کا اثر صرف ایک ماہ کے لئے ہے کیونکہ نیپرا کے تعین اور نوٹیفکیشن کے مطابق نئے ایف سی اے کا اطلاق اگلے ماہ سے ہوگا۔
نیپرا نے جون 2024 کے لیے ایف سی اے کے تحت ٹیرف میں 2 روپے 56 پیسے فی یونٹ مثبت ایڈجسٹمنٹ، بیس ٹیرف اور قابل اطلاق ٹیکسز اور سرچارجز کے علاوہ کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔3.33 روپے فی یونٹ کے مثبت ایف سی اے کا اطلاق مئی 2024 تک محدود تھا اور اس کا جون کے ایف سی اے کے اثرات سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
وفاقی وزیر نے جمعہ کو دعویٰ کیا کہ عملی طور پر بجلی کے نرخوں میں 77 پیسے کی کمی دیکھی گئی جبکہ بدقسمتی سے مختلف اخبارات اور ٹیلی ویژن چینلز نے یہ تاثر دیا کہ ٹیرف میں اضافہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمعرات کو پاور ریگولیٹر نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے جون 2024 کے لیے ایف سی اے کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔
ان کے مطابق اگست کی ایڈجسٹمنٹ جولائی کے 3.33 روپے کے مقابلے میں 2.56 روپے فی یونٹ رہی، اس طرح صارفین کو 77 پیسے فی یونٹ کا ریلیف ملے گا۔
ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے ایک انٹرویو میں وفاقی وزیر، جو نیشنل ٹاسک فورس کے چیئرمین بھی ہیں، نے کہا کہ حکومت جامع اصلاحات لانے کے لیے پرعزم ہے اور ٹاسک فورس نے تمام انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے اسٹاک اور ان کی پیداواری صلاحیت کا جائزہ لیا۔ ٹاسک فورس نے ملک میں توانائی شعبے کو درپیش مختلف مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل ٹاسک فورس نے بجلی کے نرخوں میں اضافے کے بارے میں پروپیگنڈے پر سخت اعتراض کیا۔ انہوں نے کہا کہ جان بوجھ کر مسلسل پروپیگنڈا کیا جارہا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا جارہا ہے۔
سردار اویس لغاری نے کہا کہ حکومت بجلی کے شعبے کے مسائل کو حل کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے اورہم عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے اسی جذبے کے ساتھ کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ اس سلسلے میں آئندہ چند ہفتوں میں اچھی خبریں سنیں گے۔
انہوں نے کہا کہ تمام متعلقہ محکموں کے تعاون سے موثر مواصلاتی حکمت عملی کے ذریعے عوام کو حقیقی تصویر فراہم کرنے کی بھی کوشش کی جائے گی۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024