بے ضابطگیاں، پیپرا نے اپنے عہدیداروں کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا

07 اگست 2024

وزارت خزانہ کے باخبر ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (پیپرا) نے اپنے عہدیداروں کے خلاف بدعنوانی، ریکارڈ ٹیمپرنگ، دیگر بدعنوانیوں اور دہشت گردی کی سرگرمیوں میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔

پیپرا ایک خود مختار ادارہ ہے جو وفاقی حکومت کی ملکیت والے سرکاری شعبے کے اداروں کی طرف سے سرکاری خریداری کے لئے قواعد و ضوابط اور طریقہ کار وضع کرنے کی ذمہ داری رکھتا ہے تاکہ گورننس ، انتظام ، شفافیت ، احتساب اور سامان ، کاموں اور خدمات کی سرکاری خریداری کے معیار کو بہتر بنایا جاسکے۔

اسے پبلک سیکٹر ایجنسیوں / تنظیموں کے ذریعہ خریداری کی نگرانی کی ذمہ داری بھی سونپی گئی ہے اور اسے پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی آرڈیننس 2002 کے تحت ضروری اختیارات تفویض کیے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق کابینہ ڈویژن نے 25 جولائی 2024 کو وزیراعظم آفس کی جانب سے 31 مئی 2024 کو بھیجے گئے خط سے متعلق آگاہ کیا تھا کہ پیپرا کے کچھ افسران کے خلاف کرپشن، اختیارات کے ناجائز استعمال، جانبداری اور اقربا پروری کے سنگین الزامات سے متعلق وزیراعظم آفس سے متعدد شکایات موصول ہوئی ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ کابینہ ڈویژن نے پیپرا کو ہدایت کی ہے کہ وہ مذکورہ معاملے کو غور و خوض اور ہدایات کے لئے پیپرا بورڈ کے سامنے رکھے اور نتائج کو وزیر اعظم آفس بھیجنے کیلئے ان کے ساتھ شیئر کرے۔

اس سلسلے میں پیپرا نے اپنے بورڈ کو آگاہ کیا ہے کہ اتھارٹی کے مختلف ملازمین کے خلاف مالی اور اخلاقی معملات ، دھوکہ دہی، ٹمپرنگ، جعلی دستاویزات، بلیک میلنگ، دہشت گردی کی سرگرمیوں وغیرہ میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے حوالے سے اتھارٹی کے ساتھ ساتھ مختلف سرکاری دفاتر میں متعدد گمنام درخواستیں/ شکایات موصول ہو رہی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سے قبل وزیراعظم آفس کی ہدایت پر پیپرا کے سابق ڈائریکٹر جنرل (ایم اینڈ ای) انجینئر محمد زبیر کے خلاف انکوائری کا آغاز کیا گیا تھا۔ انکوائری کمیٹی کی سفارشات کی بنیاد پر پیپرا بورڈ نے 20 فروری 2023 کو ہونے والے 68 ویں اجلاس میں انجینئر محمد زبیر کی تقرری کو ڈی نوٹیفائی کیا جبکہ ایک اور افسر کے خلاف بورڈ کی ہدایت پر تادیبی کارروائی کی گئی۔علی تیمور، ڈپٹی ڈائریکٹر (اایچ آر) کیخلاف کارروائی جاری ہے۔

پیپرا کا مؤقف ہے کہ انجینئر محمد زبیر کی تقرری کے ڈی نوٹیفکیشن اور دوسرے افسر کے خلاف کارروائی شروع ہونے کے بعد پیپرا کے خلاف مختلف سطحوں پر گمنام درخواستوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

اس کے علاوہ پیپرا میں کچھ اور افسران بھی ہیں جو عادتا گمنام اور فرضی انداز میں ایک دوسرے کے خلاف شکایات درج کرواتے ہیں اور ایسی شکایات اعلیٰ دفاتر اور تحقیقاتی/ انٹیلی جنس ایجنسیوں میں تقسیم کی جاتی ہیں۔

کابینہ ڈویژن کی ہدایات کے پیش نظر اور معاملے کی مزید تحقیقات کے لئے ایم ڈی پیپرا کی تشکیل کردہ فیکٹ فائنڈنگ انکوائری کمیٹی نے کارروائی شروع کردی ہے۔ مذکورہ کمیٹی کے ٹی او آرز میں گمنام درخواستوں کی جانچ پڑتال، ذرائع کی نشاندہی اور پیپرا کے آپریشنز پر ان ایپلی کیشنز کے اثرات کا جائزہ لینا شامل ہے اور رپورٹ کے نتائج بورڈ کے ساتھ شیئر کیے گئے ہیں۔ کمیٹی کے نتائج/ سفارشات متعلقہ دفاتر کے ساتھ شیئر کی جائیں گی۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Read Comments