انٹربینک مارکیٹ میں منگل کے کاروباری روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 0.02 فیصد گراوٹ دیکھی گئی ہے۔
کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے مقابلے میں قدر 6 پیسے کم ہونے کے بعد روپیہ 278 روپے 69 پیسے پر بند ہوا۔
یاد رہے کہ پیر کو ڈالر 278.63 روپے پر بند ہوا تھا۔
حالیہ مہینوں میں ڈالر کے مقابلے میں مقامی کرنسی بڑی حد تک 277 سے 279 کے درمیان ٹریڈ کرتی دکھائی دے رہی ہے جس کی بنیادی وجہ تاجروں کی نظریں کچھ مضبوط مثبت اشارے پر ہیں۔
عالمی سطح پر منگل کو امریکی ڈالر شدید خسارے کا شکار رہا اور گزشتہ سیشن میں تیزی سے اضافے کے بعد ین بیک فٹ پر آگیا کیونکہ ٹریڈرز مقبول کیری ٹریڈز میں کمی اور فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں کمی کے امکانات سے نبرد آزما ہیں۔
گزشتہ ہفتے امریکی ملازمتوں کے اعداد و شمار توقعات سے کم ہونے کے ساتھ ساتھ بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی مایوس کن آمدنی اور چینی معیشت کے بارے میں بڑھتے خدشات کی وجہ سے عالمی سطح پر اسٹاک اور زیادہ منافع دینے والی کرنسیوں میں فروخت میں اضافہ ہوا ہے۔
پیر کو عالمی سطح پر زیادہ خطرے والے اثاثوں سے باہر نکلنے کی دوڑ نے ایک حیرت انگیز موڑ لے لیا جس کے نتیجے میں ایکویٹی مارکیٹس بحران کی حالت میں آ گئیں کیونکہ سرمایہ کاروں کو خدشہ ہے کہ امریکہ کساد بازاری کی طرف جا رہا ہے۔
امریکی مرکزی بینک کے پالیسی سازوں نے پیر کو اس خیال کے خلاف مزاحمت کی کہ جولائی کے توقع سے کمزور روزگار کے اعداد و شمار کا مطلب یہ ہے کہ معیشت کساد بازاری کی حالت میں جا رہی ہے، لیکن انہوں نے یہ بھی خبردار کیا کہ فیڈرل ریزرو کو اس نتیجے سے بچنے کے لیے شرح سود میں کمی کرنی ہوگی۔