وفاقی حکومت نے ملک میں بجلی کی قیمتوں میں کمی کے لیے مہنگے پاور پلانٹس کو ریٹائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ معلومات پاور ڈویژن کے اعلیٰ افسران نے پیر کو متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) کے ایک وفد کے ساتھ شیئر کیں جس میں کراچی، حیدرآباد میں بجلی کے مسائل اور انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کی کیپیسٹی کی ادائیگی کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ایم کیو ایم (پاکستان) کی قیادت کے الیکٹرک اور حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کو ناقص سروس ڈلیوری، مہنگی بلنگ پر تنقید کا نشانہ بنا رہی تھی جبکہ ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی مصطفیٰ کمال انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز کے زیادہ منافع اور کیپیسٹی کی ادائیگیوں کی شکایت کر رہے تھے۔
ایک سرکاری بیان کے مطابق ایم کیو ایم کے وفد نے کراچی میں بجلی کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا۔ پاور ڈویژن نے اپنے بیان میں یہ بھی دعویٰ کیا کہ وفد کو پاور سیکٹر میں جاری اصلاحات کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔
وفد کو بتایا گیا کہ وفاقی حکومت ملک بھر میں بجلی کے مسائل کے حل کے لیے جنگی بنیادوں پر کام کر رہی ہے۔ پاور ڈویژن نے وفد کو یہ بھی بتایا کہ درآمدی کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹس کو مقامی کوئلے میں تبدیل کیا جائے گا۔
حکومت نے درآمدی کول پاور پلانٹ کو مقامی کوئلے پر تبدیل کرنے سے سالانہ 1 بلین ڈالر کی بچت کا تخمینہ لگایا ہے جسے 3.50 روپے فی یونٹ میں تبدیل کیا جائے گا۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024