انٹر بینک مارکیٹ میں پیر کو ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں 0.05 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق انٹربینک میں روپے کے مقابلے ڈالر 13 پیسے کے اضافے سے 278.63 روپے پر بند ہوا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 16 پیسے یا 0.06 فیصد کی کمی واقع ہوئی تھی۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق گزشتہ ہفتے ڈالر 278.50 روپے پر بند ہوا جو اس سے ایک ہفتے قبل 278.34 روپے پر بند ہوا تھا۔
حالیہ مہینوں میں ڈالر کے مقابلے میں مقامی کرنسی بڑی حد تک 277 سے 279 کے درمیان ٹریڈ کرتی دکھائی دے رہی ہے جس کی بنیادی وجہ تاجروں کی نظریں کچھ مضبوط مثبت اشارے پر ہیں۔
بین الاقوامی سطح پر جاپان کا ین پیر کو جنوری کے بعد ڈالر کے مقابلے میں اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا کیونکہ گزشتہ ہفتے امریکی لیبر کے کمزور اعداد و شمار کے بعد مارکیٹوں میں توسیعی اقدامات نے کساد کے خدشات اور فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں مزید کٹوتی کی توقعات کو جنم دیا تھا۔
جمعہ کو ملازمتوں کے اعداد و شمار، جو بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی کمزور آمدنی کی رپورٹس اور چینی معیشت کے بارے میں بڑھتے ہوئے خدشات کی وجہ سے سامنے آئے نے اسٹاک مارکیٹوں، تیل اور زیادہ پیداوار دینے والی کرنسیوں میں عالمی فروخت کو جنم دیا کیونکہ سرمایہ کاروں نے نقد رقم کی حفاظت کا مطالبہ کیا۔
پیر کو بھی فروخت کا سلسلہ جاری رہا جس میں امریکی محکمہ خزانہ کے منافع میں مزید گراوٹ، اسٹاک انڈیکس مندی زون میں، بٹ کوائن کی قدر میں کمی اور ڈالر بنیادی طور پر ین کے مقابلے میں گر گیا۔