باخبر ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ پاکستان ممکنہ طور پر پاور پلانٹس کو تھر کول پر منتقل کرنے تک بجلی کی پیداوار کے لیے کرغزستان سے کوئلہ درآمد کرنے پر غور کررہا ہے ۔
تفصیلات بتاتے ہوئے جمہوریہ کرغیزستان میں پاکستان کے سفیر نے نائب وزیر توانائی تالیبیک بیگازیف سے ملاقات کی اور پاکستان اور کرغزستان کے درمیان توانائی شعبے میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تالیبیک نے کاسا 1000 منصوبے کی بحالی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہ منصوبہ 2026 کے آخر تک مکمل ہوجائے گا۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ک جمہوریہ کرغیزستان کے وزیر توانائی اپنے پاکستانی ہم منصب یعنی وزیر توانائی سردار اویس خان لغاری سے ٹیلی فون پر بات چیت میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ ٹیلی فونک گفتگو میں مندرجہ ذیل بات چیت کی جائے گی: (i) کرغیزستان سے پاکستان کو کوئلے کی فراہمی؛ اور (ii) موسم سرما کے دوران کاسا 1000 کے ذریعے پاکستان سے جمہوریہ کرغز کو بجلی کی فراہمی پر بات چیت کی جائے گی ۔
وزارت خارجہ کے مطابق پاکستان کرغیزستان مشترکہ وزارتی کمیشن کے 46 ویں اجلاس کے دوران اس وقت کے نگران وزیر توانائی محمد علی نے کرغیز نائب وزیر توانائی سے ملاقات کی اور کرغیزستان سے پاکستان کو کوئلہ درآمد کرنے کے امکانات کا جائزہ لیا۔ پاکستان کی جانب سے کاسا 1000 نیٹ ورک سے موسم سرما میں جمہوریہ کرغیز کو بجلی کی پیش کش بھی کی ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں وزرا کے درمیان زیر بحث امور پر مزید بات چیت کے لیے ایک جوائنٹ ورکنگ گروپ پر بھی اتفاق کیا گیا ، کرغیز فریق نے پاکستان کی جانب سے جوائنٹ ورکنگ گروپ کی ساخت شیئر کرنے کی درخواست کی ہے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024