پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں خریداری کے رحجان کی واپسی، انڈیکس میں 486 پوائنٹس کا اضافہ

02 اگست 2024

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کچھ منفی سیشنز کے بعد جمعے کو خریداری کا رحجان دیکھا گیا ہے کیوں کہ اس کا بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 486 پوائنٹس بڑھ کر 78 ہزار پوائنٹس کی سطح سے اوپر بند ہوا۔

سرمایہ کار خریداری کا رحجان برقرا رکھنے میں کامیاب رہے جس سے انڈیکس مثبت زون میں بند ہوا۔

کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 485.68 پوائنٹس یا 0.62 فیصد اضافے کے ساتھ 78,225.98 پوائنٹس پر بند ہوا۔

جن شعبوں نے مثبت کردار ادا کیا ان میں توانائی، ای اینڈ پیز، بینک، ٹیکنالوجی، او ایم سیز، کھاد، کیمیکل اور فارما شامل ہیں۔ تاہم سیمنٹ اور آٹو سیکٹر منفی زون میں بند ہوئے۔

بروکریج ہاؤس اسماعیل اقبال سیکیورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ سیمنٹ کے شعبے میں چونا پتھر اور سیمنٹ کی پیداوار میں استعمال ہونے والے آرگیلیسئس معدنیات کی رائلٹی میں اضافے کی خبروں کی وجہ سے کمی دیکھی گئی۔

جمعرات کو کے ایس ای 100 انڈیکس اتار چڑھاؤ کے بعد 147 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ بند ہوا تھا۔

ہفتہ وار بنیاد پر کے ایس ای 100 انڈیکس میں 0.25 اضافہ ہوا۔

ایک اور بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکورٹیز کا کہناہے کہ ختم ہونے والے ہفتے کے دوران اہم واقعات میں اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود کو 100 بیسز پوائنٹ کی کمی سے 19.5 فیصد کرنے کا اعلان، فچ ریٹنگز کی جانب سے پاکستان کی طویل مدتی فرن کرنسی ڈیفالٹ ریٹنگ (آئی ڈی آر) ’CCC‘ سے ’CCC+‘ میں اپ گریڈ کرنا، جون کے 12.6 فیصد کے مقابلے میں جولائی میں کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) کا 11.1 فیصد تک گرنا اور ماہانہ بنیادوں پر جولائی 2024 میں پاکستان کا تجارتی خسارہ 19 فیصد کم ہوکر 1.94 ارب ڈالر ہونا شامل ہیں۔

عالمی سطح پر ایشیائی حصص اور امریکی ٹریژری کے منافع میں کمی واقع ہوئی جبکہ سوئس فرانک اور جاپانی ین کی قیمتوں میں اضافہ ہوا کیونکہ امریکی فیکٹریوں کے اعداد و شمار توقع سے کم ہونے سے معاشی منظر نامے کے خراب ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا تھا۔

جمعرات کے روز اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ نئے آرڈرز میں کمی کی وجہ سے جولائی میں امریکی مینوفیکچرنگ کی سرگرمی آٹھ ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئی ہے، یہ اعداد و شمار اس وقت سامنے آئے ہیں جب مختلف اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ بے روزگاری کے الاؤنس کیلئے نئی درخواستیں داخل کرنے والے امریکیوں کی تعداد گزشتہ ہفتے 11 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔

جاپان سے باہر ایشیا پیسیفک کے حصص کا ایم ایس سی آئی کا وسیع ترین انڈیکس 0.8 فیصد گر گیا جس کی وجہ وال اسٹریٹ پر فروخت میں تیزی تھی۔ امریکی اسٹاک فیوچرز میں بھی گراوٹ دیکھی گئی، نیسڈیک فیوچرز میں 0.6 فیصد جبکہ ایس اینڈ پی 500 فیوچرز میں 0.4 فیصد کمی واقع ہوئی۔

دریں اثنا جمعے کے کاروباری روز انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 0.6 فیصد بہتری ہوئی ہے اور روپیہ 16 پیسے کے اضافے کے بعد 278 روپے 50 پیسے پر بند ہوا۔

آل شیئر انڈیکس پر حجم ایک سیشن قبل کے 279 ملین سے بڑھ کر 443.48 ملین ہو گیا۔

حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 13.1 ارب روپے سے بڑھ کر 20.5 ارب روپے ہوگئی۔

سینرجیکو پی کے 66.99 ملین شیئرز کے ساتھ والیم لیڈر رہی۔ اس کے بعد آرگینک میٹ 18.62 ملین حصص کے ساتھ دوسرے اور پاک ایلیکٹرون 17.31 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

جمعہ کو 439 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 236 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 142 میں کمی جبکہ 61 میں استحکام رہا۔

Read Comments