جمعے کے روز تیل کی قیمتوں میں 2 ڈالر سے زیادہ کی کمی واقع ہوئی جو مسلسل چوتھی ہفتہ وار گراوٹ کی راہ پر گامزن ہے کیونکہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ امریکی معیشت نے جولائی میں ملازمتوں میں توقع سے کم اضافہ کیا ہے اور کمزور چینی معاشی اعداد و شمار نے بھی مزید دباؤ بڑھادیا ہے۔
برینٹ کروڈ کے سودے 2.61 ڈالر یا 3.28 فیصد کی کمی سے 76.91 ڈالر فی بیرل پر ہوئے۔ یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل کے معاہدے 2.82 ڈالر یا 3.7 فیصد کی کمی سے 73.49 ڈالر فی بیرل پر ہوئے۔
جولائی میں امریکی ملازمتوں کی نمو توقع سے زیادہ سست ہوگئی کیونکہ بے روزگاری میں 4.3 فیصد اضافہ ہوا، جو لیبر مارکیٹ میں ممکنہ کمزوری اور کساد بازاری کے زیادہ خطرے کی نشاندہی کرتا ہے۔
ماتاڈور اکنامکس کے چیف اکانومسٹ ٹم سنیڈر نے چینی اعداد و شمار میں مندی اور جمعے کے روز امریکی ملازمتوں کے کمزور اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم شاید دو دن کے لئے مانگ پر مبنی مارکیٹ سے جغرافیائی سیاسی مارکیٹ میں چلے گئے اور پھر ہم ان تمام معاشی اعداد و شمار پر بالکل پیچھے ہٹ گئے۔
تیل درآمد کرنے والے سب سے بڑے ملک چین کے اقتصادی اعداد و شمار اور ایشیا، یورپ اور امریکہ میں مینوفیکچرنگ کی کمزور سرگرمیوں کو ظاہر کرنے والے ایک سروے نے سست عالمی معاشی بحالی کا خطرہ بڑھا دیا ہے جس سے تیل کی کھپت پر بوجھ پڑے گا۔
جون کے اعداد و شمار میں درآمدات اور ریفائنری سرگرمیوں میں ایک سال پہلے کے مقابلے میں کمی ظاہر ہونے کے بعد چین میں مینوفیکچرنگ سرگرمیوں میں کمی نے بھی قیمتوں میں کمی کی جس سے طلب میں اضافے کے بارے میں خدشات میں اضافہ ہوا۔
ایل ایس ای جی آئل ریسرچ کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ جولائی میں ایشیا کی خام تیل کی درآمدات دو سال کی کم ترین سطح پر آ گئیں جس کی وجہ چین اور بھارت میں کمزور مانگ ہے۔
شپنگ کے اعداد و شمار اور صنعت کے ذرائع سے حاصل ہونے والی معلومات پر مبنی سروے کے مطابق تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم نے گزشتہ ماہ 26.70 ملین بیرل یومیہ (بی پی ڈی) پیدوار کی جو جون کے مقابلے میں 100،000 بیرل زیادہ ہے۔
جمعرات کو اوپیک پلس کے اجلاس میں گروپ کی تیل کی پیداوار کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی تھی جس میں اکتوبر سے پیداوار میں کمی کی ایک تہہ کو ختم کرنے کا منصوبہ بھی شامل تھا۔
تیل کے سرمایہ کار مشرق وسطیٰ میں ہونے والی پیش رفت پر بھی نظر رکھے ہوئے ہیں، جہاں حماس اور حزب اللہ کے سینئر رہنماؤں کے قتل نے ان خدشات کو جنم دیا ہے کہ یہ خطہ جنگ کے دہانے پر پہنچ سکتا ہے، جس سے رسد میں خلل پڑنے کا خطرہ ہے۔
لبنان کی ایران کی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ اس کا تنازع ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گیا ہے اور اس نے اسرائیلی حملے میں اپنے اعلی فوجی کمانڈر کے جاں بحق ہونے کے بعد جواب دینے کا وعدہ کیا ہے۔
دریں اثنا رائٹرز کے ایک سروے سے پتہ چلا ہے جولائی میں اوپیک کی تیل کی پیداوار میں اضافہ ہوا کیونکہ سعودی عرب کی رسد میں بحالی اور دیگر جگہوں پر چھوٹے اضافے نے دیگر رکن ممالک اور وسیع تر اوپیک پلس اتحاد کی طرف سے جاری رضاکارانہ سپلائی میں کمی کے اثرات کو کم کیا ہے.