سستے روسی تیل پر نجی شعبے نے بھاری منافع کمایا، مصدق ملک کا دعویٰ

02 اگست 2024

باخبر ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق مسعود ملک نے مبینہ طور پر نجی شعبے پر سستے روسی تیل پر بھاری منافع کمانے کا الزام لگایا ہے کیونکہ اس کا فائدہ عام لوگوں تک نہیں پہنچایا جا رہا ہے۔

وزیر پٹرولیم نے یہ دعویٰ حال ہی میں وزیر منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال کی جانب سے ماسکو میں ہونے والے اعلیٰ سطحی اجلاس کے ایجنڈے کو حتمی شکل دینے کے لیے بلائے گئے اجلاس میں کیا۔

ذرائع کے مطابق مصدق ملک نے فورم کو بتایا کہ دسمبر 2022 میں ہونے والے دورے نے دوطرفہ تعلقات کو بنیادی طور پر توانائی کے تعاون پر استوار کیا ہے۔ تاہم، انہوں نے خدشات کا اظہار کیا کہ روس سے دستیاب سستے تیل کی سہولت کو عام لوگوں کے فائدے کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکا اور صرف نجی شعبہ ہی بھاری منافع کما رہا ہے۔ اس لیے سرکاری ریفائنریوں کو عوام کے فائدے کے لیے روسی تیل استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔

اطلاعات ہیں کہ حکومت رعایتی قیمت پر خام روسی خام تیل کی درآمد میں مزید اضافے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم، حکام نے ابھی تک روس سے درخواست کی جانے والی اضافی مقدار کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا۔

جولائی 2022 میں، پاکستان کی پانچ آئل ریفائنریوں نے حکومت کو آگاہ کیا تھا کہ ماسکو کے ساتھ ایک معاہدے میں بنیادی مسئلہ یہ ہے کہ تکنیکی اور آپریشنل رکاوٹوں کی وجہ سے صرف 30 فیصد تک روسی خام تیل کو مقامی طور پر پروسیس کیا جا سکتا ہے۔

ریفائنریز نے اس بارے میں بھی اپنے خدشات کا اظہار کیا کہ کس طرح ادائیگیاں کی جائیں گی اور ان کے ایل سیز [کریڈٹ کے خطوط] پر کارروائی کیسے کی جائے گی کیونکہ روسی بینکنگ چینل بین الاقوامی ادائیگیوں کے لیے بند ہیں۔ اسلام آباد اور ماسکو کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت پاکستان کو 45,000 میٹرک ٹن روسی خام تیل کی پہلی کھیپ موصول ہوئی تھی۔

ذرائع نے بتایا کہ حکومت اپنی تمام تجاویز کو حتمی شکل دے رہی ہے، جو اعلیٰ سطح کے دورے سے قبل سفارتی ذرائع سے ماسکو کے ساتھ شیئر کی جائیں گی۔ روس میں پاکستان کے سفیر کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنی ترجیحات کی فہرست اسلام آباد بھیجیں تاکہ اسے حتمی ایجنڈے کا حصہ بنایا جا سکے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Read Comments