وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ چینی شہریوں کو مفت ویزہ کی سہولت 14 اگست 2024 سے دستیاب ہو گی، مشترکہ منصوبوں کے ذریعے چینی صنعتوں کی پاکستان منتقلی سود مند ثابت ہو گی۔
وزیر اعظم نے یہ بات وزیر وانگ فوکانگ کی قیادت میں 12 رکنی اعلیٰ سطحی چینی وفد سے ملاقات کے دوران کہی جس نے جمعرات کو ان سے ملاقات کی۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ مشترکہ منصوبے دونوں ممالک کے مفاد میں ہیں۔ چینی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے مزید کہا کہ انہیں یقین ہے کہ وفد کا دورہ بہت مفید ثابت ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ چینی قیادت سے ملاقاتوں کے نتیجے میں اعلیٰ سطح کے وفود پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں، اس دورے سے صنعت، زراعت اور خصوصی اقتصادی زونز میں تعاون بڑھے گا اور چینی وفد کے دورے کے نتیجے میں سرمایہ کاری آئے گی، دونوں ممالک میں کان کنی، معدنیات اور آئی ٹی میں بھی تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان چین کے ترقیاتی ماڈل پر اپنی معیشت کو ترقی دینا چاہتا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان صنعتی تعاون وقت کی اہم ضرورت ہے۔
وزیراعظم نے چینی وفد کو بتایا کہ کابینہ کے آخری اجلاس میں چینی شہریوں کو مفت ویزا دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس فیصلے پر 14 اگست سے عمل درآمد ہوگا۔
وزیراعظم نے بشام میں پیش آنے والے واقعے پر حکومت اور پاکستانی عوام کی جانب سے دکھ اور افسوس کا اظہار بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ میں ملوث افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور ان لوگوں کو قانون کے مطابق سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔ وزیراعظم نے وفد کو بتایا کہ پاکستان میں چینی شہریوں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے موثر اقدامات کیے گئے ہیں۔
وزیراعظم آفس نے کہا کہ وزیراعظم کے دورہ چین کے بعد چینی وفد مختلف شعبوں میں تعاون کے لیے پاکستان کے دورے پر ہے۔
12 رکنی چینی وفد میں 10 مختلف وزارتوں کے نمائندے شامل ہیں۔ چینی ماہرین کا اعلیٰ سطحی وفد پاکستان میں چینی سرمایہ کاری، سی پیک کے دوسرے مرحلے اور پاکستان کی برآمدات کے فروغ کے حوالے سے تعاون پر اپنے خیالات پیش کرے گا۔
وفد مختلف وزارتوں، شعبے کے ماہرین سے ملاقات کرے گا اور پاکستان کے مختلف مقامات کا دورہ کرے گا۔ چینی وفد انفارمیشن ٹیکنالوجی، زراعت، صنعت، سرمایہ کاری، توانائی، معدنیات اور کان کنی، خصوصی اقتصادی زونز اور مواصلات کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دے گا۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024