فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سیلز ٹیکس دہندگان کے لیے شرائط میں نرمی کرتے ہوئے کئی شعبوں کے لیے ان پٹ ٹیکس کا دعویٰ کرنے کے لیے سیلز ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی شرط میں نرمی کردی ہے۔
ایف بی آر نے سیلز ٹیکس رولز 2006 میں ترمیم کے لیے ایس آر او 1130/2024 جاری کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سیلز ٹیکس ریٹرن فائلنگ میں جاری مسائل کے باعث سیلز ٹیکس رولز 2006 کے ساتھ مل کر ایس آر او 350(آئی)/2024 کے تحت مزید ترامیم کی ہیں۔
اس ترمیم کے نتیجے میں ان پٹ ٹیکس کا دعویٰ کرنے کے لیے متعلقہ سیلز ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کی شرط کو ایک حد تک نرم کر دیا گیا ہے۔ بورڈ نے قاعدہ 18 کے ذیلی قاعدہ (3) کے لئے دوسری شرط کے اطلاق کو مندرجہ ذیل اقسام کی فراہمی سے خارج کردیا ہے: -
(i) ۔ گیس ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں پر 7 مارچ 2024 سے نافذ العمل ہو گا۔
(ii)۔ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں پر 7 مارچ 2024 سے نافذ العمل ہوگا۔
(iii)۔ آئی پی پیز یا واپڈا پر اطلاق 7 مارچ 2024 سے ہوگا۔
(iv)۔ ڈسٹری بیوٹر، ہول سیل، خوردہ فروش، مینوفیکچرر یا تاجر کو 7 مارچ 2024 سے جاری کی جانے والی تھرڈ شیڈول آئٹمز۔
(v)۔ سیلز ٹیکس کی ذمہ داری مینوفیکچرر کی طرف سے ریٹرن کی حد تک ادا کی گئی ہے اور مینوفیکچررز کے علاوہ کوئی بھی ڈسٹری بیوٹرز ، یا ہول سیلرز ، یا خوردہ فروش ، اشیاء کے حتمی سپلائر نہیں رہے ہیں۔
(vi)۔ پیٹرولیم کی تلاش اور پیداوار ی کمپنیوں پر 7 مارچ 2024 سے نافذ العمل ہوگا۔
(vii)۔ خریدار کے طور پر رجسٹرڈ افراد، اگر ان کے سپلائرز نے متعلقہ ان پٹ ٹیکس کے ساتھ انوائسز کو حذف کرنے کے بعد قاعدہ 18 کے ذیلی قاعدہ (3) کی دوسری شرط کے اطلاق کے ذریعہ دوبارہ گنتی کے ذریعہ اپنی سیلز ٹیکس کی ذمہ داری ادا کی ہے، اس مہینے کے آخر سے چھ دن کے اندر جس میں ان کے ریٹرن کو عارضی کے طور پر لیا گیا تھا۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024