پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں جمعرات کو منفی سیشن دیکھنے میں آیا کیونکہ اس کا بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 147 پوائنٹس کی کمی سے بند ہوا ہے۔
پورے سیشن کے دوران انڈیکس اتار چڑھاؤ کا شکار رہا، یہ انٹرا کی بلند ترین سطح 78,241.02 پوائنٹس پر پہنچا جبکہ انٹرا ڈے کی کم ترین سطح 77,595.93 پوائنٹس رہی۔
کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 146.68 پوائنٹس یا 0.19 فیصد کمی کے ساتھ 77,740.31 پوائنٹس پر بند ہوا۔
بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکورٹیز نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ ای اینڈ پی اور بینکنگ جیسے شعبوں میں گراوٹ کی وجہ سے مارکیٹ میں کمی کا رجحان تھاجس میں یو بی ایل، بینک الفلاح، ماری، پی پی ایل اور بینک الحبیب کا کردار نمایاں رہا جن میں مجموعی طور پر 229 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی۔
بدھ کو کاروبار کے دوران کے ایس ای 100 انڈیکس کو آخری 60 منٹوں میں ڈرامائی کمی کا سامنا کرنا پڑا جس پر تجزیہ کاروں کا کہناہے اس کی وجہ انٹرنیٹ میں خرابی کے سبب حصص کی قیمتوں تک بروقت رسائی نہ ہونے کی وجہ سے گھبراہٹ کا ساتھ فروخت کا عمل شروع ہونا تھی۔
ایک اہم پیش رفت میں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے جمعرات کو کہا کہ حکومت اہم شعبوں میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے ساتھ ”آگے بڑھے گی“ کیونکہ وہ اس ایجنڈے کو مزید موخر نہیں کر سکتی۔
سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کے ہیڈ آفس بلڈنگ کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی چھتری تلے حکومت ٹیکس، توانائی، سرکاری ملکیت والے اداروں (ایس او ایز) اور نجکاری میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے ساتھ آگے بڑھے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں آگے بڑھنا ہے کیونکہ ہمارے پاس اس ایجنڈے کو موخر کرنے کی جگہ اور گنجائش نہیں ہے۔
مورگن اسٹینلے کیپٹل انٹرنیشنل (ایم ایس سی آئی) کے آئندہ سہ ماہی انڈیکس جائزے میں پاکستان کی پوزیشن بہتر ہونے کا امکان ہے جبکہ جائزہ 12 اگست کو جاری کیا جائے گا۔
بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے جمعرات کو ایک رپورٹ میں کہا کہ پاکستان کی قدر 35 سے 45 بیسس پوائنٹس (بی پی ایس) بڑھ سکتی ہے۔ ٹاپ لائن کا کہنا ہے کہ یہ 4.2 سے 4.3 فیصد سے بڑھ کر 4.7 سے 4.8 فیصد تک جا سکتا ہے۔
پی ایس ایکس کو بھیجے گئے نوٹس میں ہاسکول پیٹرولیم لمیٹڈ نے 2024 کے پہلے تین ماہ (جنوری تا مارچ) میں 1.74 ارب روپے کے خسارے کی اطلاع دی ہے جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 7.1 ارب روپے کا نقصان ہوا تھا۔
بینک الفلاح کا مجموعی منافع 30 جون 2024ء کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے دوران 12 ارب روپے تک پہنچ گیا جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں تقریبا 53 فیصد زیادہ ہے۔
میٹا اور این ویڈیا کی مدد سے عالمی ٹیک حصص میں زبردست بحالی کی وجہ سے جمعرات کو عالمی سطح پر ایشیائی حصص میں تیزی دیکھی گئی جبکہ امریکہ میں پالیسی میں نرمی کے امکانات نے عالمی بانڈز اور اجناس کو فروغ دیا۔
فیڈرل ریزرو نے راتوں رات شرح سود کو مستحکم رکھا لیکن ستمبر میں کمی کا امکان بھی بنادیا۔
اس سے تاجروں نے یہ امید وابستہ کی تھی بینک آف انگلینڈ بعد میں کٹوتی کر سکتا ہے جس میں 60 کی منتقلی کا امکان ہے۔
جاپان سے باہر ایشیا پیسیفک کے حصص کا ایم ایس سی آئی کا وسیع ترین انڈیکس جولائی کے اختتام کے بعد 0.7 فیصد بڑھ گیا۔
دریں اثنا انٹربینک مارکیٹ میں جمعرات کو امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.03 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ کاروبار کے اختتام پر قدر 8 پیسے بڑھنے کے بعد رویہ 278 روپے 66 پیسے پر بند ہوا۔
آل شیئر انڈیکس کا حجم ایک سیشن پہلے 382.6 ملین سے کم ہو کر 279 ملین ہو گیا۔
حصص کی مالیت گزشتہ سیشن میں 14.64 ارب روپے سے کم ہو کر 13.09 ارب روپے ہوگئی۔
ہیسکول پیٹرول 26.70 ملین شیئرز کے ساتھ والیوم لیڈر رہی۔ اس کے بعد ورلڈ کال ٹیلی کام 21.82 ملین شیئرز کے ساتھ دوسرے ویوز ہوم ایپ 13.52 ملین شیئرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔
جمعرات کو 433 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 172 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں اضافہ، 198 میں کمی جبکہ 63 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔