یہ معاشی بحران کا وقت ہے، موٹر سائیکل پروڈیوسر ہو، جاپانی ہو۔ رواں مالی سال میں موٹر سائیکلوں کا حجم ڈرامائی طور پر کم ہو کر 8 سال کی کم ترین سطح پر آ گیا۔ اس میں سالانہ بنیادوں پر 4 فیصد اور مالی سال 21 کے دوران صنعتی عروج کے مقابلے میں 39 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ اٹلس ہونڈا نے رواں مالی سال کی آخری سہ ماہی کے لئے اپنی مالی کارکردگی کا اعلان کیا (یا مارچ ایئر کے پہلی سہہ ماہی کے معاملے میں کیوں کہ اس کا مالی سال مختلف ہوتا ہے) اور اس کے منافع میں اضافہ دیکھا گیا۔ آمدنی پر 38 فیصد ٹیکس ادا کرنے کے بعد سالانہ بنیادوں پر 117 فیصد اضافہ ہوا جو کہ یہ متاثر کن ہے۔
اس سے بھی زیادہ متاثر کن بات یہ ہے کہ سہ ماہی کے دوران کمپنی کے پیداواری حجم میں پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں صرف 18 فیصد اضافہ ہوا۔ گزشتہ آٹھ سہ ماہیوں میں کمپنی نے نہ صرف مارکیٹ پر غلبہ حاصل کیا بلکہ اس نے مسابقت کو کافی حد تک ختم کردیا ۔ حجم کے لحاظ سے اس کا مارکیٹ شیئر اوسطا 88 فیصد ہے۔ جب دیگر موٹر سائیکل اسمبلرز کو رسد اور پرزوں کی درآمد میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، ایسے میں ہونڈا زیادہ لوکلائزیشن یا مقامی رسد کی وجہ سے طلب کو پورا کرنے میں کامیاب رہا۔
بہتر اور مستقل منافع کی ایک وجہ زیادہ قیمتیں ہیں۔ اس کے مقابلے میں اس کی آمدنی اور فروخت کے فی یونٹ اخراجات (یہ ایک تخمینہ تعداد ہے) مالی سال 25 کی پہلی سہ ماہی میں سالانہ بنیاد پر بالترتیب 13 فیصد اور 7 فیصد بڑھے۔ زیادہ قیمتوں کی وجہ سے آمدنی اخراجات کے مقابلے میں بہت تیزی سے بڑھی۔
کمپنی یقینی طور پر مارکیٹ میں اپنی ساکھ کو بڑھا رہی ہے - مارکیٹ اور لاگت کے لحاظ سے قابل اعتماد ، اچھی قیمت ، بہتر معیار (مقابلے سے) اور اس سب کے نتیجے میں اس کی ری سیل ویلیوں بھی بہت اچھی ہے۔ ہونڈا کی سی ڈی 70 کو 1984 میں متعارف کرایا گیا تھا، تقریبا 40 سال بعد بھی یہ پاکستان کی سڑکوں پر چل رہی ہے اور اب بھی مقبول ہے، پرانے ماڈلز میں کچھ تبدیلیوں کے ساتھ یہ اب بھی فروخت ہورہی ہے ، پھر لائن اپ میں کمپنی دیگر ماڈلزکی بھی فروخت کررہی ہے ۔ گزشتہ سال کمپنی نے نئے ماڈلز لانچ کرنے کے ساتھ ساتھ الیکٹرک موٹر سائیکل بھی متعارف کروائی تھی۔
ہونڈا کے لیے مارکیٹ میں ساکھ کے علاوہ متعدد چیزیں کام کرتی ہیں۔ زیادہ قیمتوں نے بنیادی کام کو آسان بنا دیا لیکن اسی طرح اوور ہیڈز اور فنانس اخراجات پر بھی سخت کنٹرول رکھا گیا جو کسی کیلئے آسان نہیں ہے۔ 25 کی پہلی سہ ماہی میں آمدنی کے حصے کے طور پر اوور ہیڈز صرف 2 فیصد تھے۔ اس نے دیگر آمدن کے ساتھ مل کر - آمدنی کا 5 فیصد - منافع میں کافی اضافہ کیا۔ مثال کے طور پر دیگر آمدنی نے بنیادی منافع کو 43 فیصد تک مستحکم کیا - دوسرے لفظوں میں کمپنی کی ٹیکس سے پہلے کی آمدنی کا 40 فیصد سے زیادہ صرف اچھے ٹریژری آپریشنز کرنے سے آتا ہے۔ مالی سال 23 سے پہلے یہ بہت کم ہوا کرتا تھا۔
دیگر موٹرسائیکل اسمبلرز ممکنہ طور پر آنے والے سہ ماہیوں میں دوڑ میں واپس آنے کی کوشش کررہے ہونگے ۔کیونکہ سپلائی لائنیں کھلیں گی اور موٹرسائیکلوں کی مانگ میں اضافہ ہوگا، لیکن ہونڈا شاید ان سے کافی بہتر رہے گی ۔ اگرچہ گزشتہ چند دہائیوں میں موٹر سائیکل کی صنعت میں بہت زیادہ جدت نہیں دیکھی گئی لیکن آبادی کے ساتھ مارکیٹ کا سائز بڑھ گیا ہے اور نئے ”کھلاڑیوں“ نے اب اس میں قدم رکھا ہے، جبکہ ہونڈا جیسی کمپنیوں کو کچھ مارکیٹ شیئر حاصل ہوا ہے۔ کھلاڑیوں کو ہونڈا کو شکست دینے کے لئے انہیں اپنا بہترین گیم پلان لانا ہوگا، شاید قیمتوں کے لحاظ سےکچھ ہوسکے، لیکن معیار اور ٹیکنالوجی کے لحاظ سے یقینی طور پر اس میں واقعی کمی ہے۔