باخبر ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی نے وزارت صنعت و پیداوار کو ہدایت کی ہے کہ وہ روسی تعاون سے نئی اسٹیل ملز کے قیام کے لیے سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے فزیبلٹی اسٹڈی اور بزنس پلان شیئر کرے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ یہ ہدایات کمیٹی کے چوتھے اجلاس کے دوران جاری کی گئیں، جو پاکستانی حکام کے ماسکو کے اعلی ٰ سطحی دورے کے دوران زیر بحث آنے والی ےترجیحات کی فہرست تیار کر رہی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیر منصوبہ بندی نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ روس کے ساتھ گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ یا بزنس ٹو بزنس کی بنیاد پر ممکنہ منصوبوں / تجاویز کو تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ مزید برآں، وزیر منصوبہ بندی/ کمیٹی کے کنوینر نے مختلف وزارتوں / ڈویژنوں کے سیکرٹریوں کی غیر موجودگی پر ناراضگی کا اظہار کیا۔
تفصیلی تبادلہ خیال کے بعد مندرجہ ذیل فیصلہ کیا گیا:(i) باقی تمام وزارتیں / ڈویژن فوری طور پر حکمت عملی پیپر / روڈ میپ پیش کریں۔ (ii) روس میں پاکستانی سفارت خانہ گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ یا بزنس ٹو بزنس موڈ میں کیے جانے والے شعبوں کی نشاندہی کے لیے ایک پیپر تیار کرے اور روس سے تکنیکی معاونت بھی حاصل کرے۔ (iii) وزارت تجارت روس کو برآمدات میں خاطر خواہ اضافے کے لئے ممکنہ شعبوں کا مائیکرو تجزیہ کرے گی۔ (iv) وزارت تجارت سرمایہ کاری بورڈ (بی او آئی) کی مشاورت سے روس کے ساتھ تجارت اور کاروبار کرنے والے معروف کاروباری گھرانوں کی فہرست تیار کرے تاکہ ان کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کیا جا سکے۔(v) وزارت صنعت و پیداوار روس کے تعاون سے نئی اسٹیل ملز کے قیام کے لئے سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لئے فزیبلٹی اسٹڈی اور بزنس پلان شیئر کرے۔ (vi) وزارت مواصلات اور ریلوے کو علاقائی کنیکٹیویٹی کے بارے میں تجویز دوبارہ جمع کرانی چاہئے۔اور (vii) وزارت مواصلات و ریلوے سی پیک روٹ پر جامع ماسٹر پلان تیار کریں گے تاکہ اسے یورپ، وسطی ایشیا ء جمہوریہ اور مشرق وسطیٰ کے لئے علاقائی رابطے کا مرکز بنایا جا سکے۔
ذرائع نے بتایا کہ کمیٹی ممبران سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ فوری فیصلہ سازی کے لئے اجلاس میں اپنی ذاتی شرکت کو یقینی بنائیں۔ کمیٹی نے سرمایہ کاری بورڈ کو بطور رکن منتخب کیا۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024