نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بدھ کے روز کے الیکٹرک سمیت تمام پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) کی جانب سے اپریل اور جون 2024 کے لیے اوور بلنگ کی تصدیق کردی ہے۔ نیپرا نے کمپنیوں کو شوکاز نوٹسز میں انہیں ہدایت کی ہے کہ وضاحتیں اور اصلاحی اقدامات لازمی کریں۔
ایک سرکاری بیان کے مطابق نیپرا افسران نے اپریل سے جون 2024 کے دوران صارفین کو زائد بلوں کی وصولی کے معاملے پر اپنی رپورٹ مرتب کر کے اتھارٹی کو پیش کر دی ہے۔
نیپرا کے بیان میں کہا گیا کہ رپورٹ میں کے الیکٹرک سمیت تمام ڈسٹری بیوشن کمپنیاں اوور بلنگ میں ملوث پائی گئیں۔
انکوائری رپورٹ کی روشنی میں اتھارٹی نے کے الیکٹرک سمیت تقسیم کار کمپنیوں کو بھی ہدایات جاری کرنے کا فیصلہ کیا۔
نیپرا نے ڈسکوز اور کے الیکٹرک کو ہدایت کی ہے کہ جن سے بھی زائد بل چارج کیے گئے ہیں، ان صارفین کے بل اصل ریڈنگ پر ایڈجسٹ کریں ۔
بجلی کمپنیوں سے کہا گیا ہے کہ لیٹ پیمنٹ سرچارج (ایل پی ایس) صارفین پر واجب الادا بلنگ مہینے سے کم ریڈنگ پر نہیں لگایا جائے گا اور ان صارفین کے لیے بھی ایڈجسٹ کیا جائے گا جنہوں نے ایل پی ایس کے ساتھ بل ادا کیے ہیں۔
نیپرا نے تمام ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ صارفین کے بلوں پر نظر ثانی کریں تاکہ استعمال ہونے والی بجلی کے اصل یونٹس کو ظاہر کیا جا سکے۔
ڈسکوز اور کے الیکٹرک کو مزید ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اوسط بلوں کے خاتمے کے لیے ناقص میٹر فوری طور پر تبدیل کریں۔
اس کے علاوہ کمپنیوں کو میٹر ریڈنگ میں کنزیومر مینوئل کی شقوں پر بھی نظر ثانی کرنی چاہیے۔ جون میں، پاور ڈویژن کی ہدایت پر ڈسکوز کی جانب سے متعارف کرائے گئے نئے بلنگ سسٹم کی وجہ سے تین لاکھ سے زائد بجلی صارفین کو محفوظ زمرے سے باہر کر دیا گیا، جس کی وجہ سے ان صارفین کے لیے بجلی کے بلوں میں اضافہ ہوا، جو پہلے رعایتی نرخوں کے فوائد حاصل کررہے تھے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024