انٹرنیٹ کی بندش سے کاروبار متاثر، کے ایس ای 100 انڈیکس آخری گھنٹے میں ایک فیصد گرگیا

  • تجزیہ کاروں کا کہناہے کہ حصص کی حقیقی قیمتوں تک رسائی نہ ہونے کے سبب سیشن کا اختتام گھبراہٹ کے ساتھ فروخت کے دباؤ پرہوا
31 جولائ 2024

کے ایس ای 100 کو کاروبار کے آخری 60 منٹ میں ڈرامائی گراوٹ کا سامنا کرنا پڑا، تجزیہ کاروں کا کہناہے کہ پاکستان میں انٹرنیٹ کی خرابی کے سبب حصص کی حقیقی قیمتوں تک رسائی حاصل کرنے میں ناکامی کے باعث تاجر گھبراہٹ کا شکار ہوئے اور انہوں نے حصص کی فروخت شروع کردی۔

بینچ مارک انڈیکس صبح کے اوقات میں ایک محدود حد میں رہا کیوں کہ ایران میں حماس کے رہنما کی شہادت کے بعد عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافے سے اسٹاک مارکیٹ سنبھلنے کی کوشش کررہی تھی۔

تاہم اختتامی گھنٹے میں انٹرنیٹ کی بندش سے رابطے کمزور ہونے کے سبب تاجر خوفزدہ ہوگئے جس سے فروخت شروع ہوگئی اور انڈیکس مزید منفی زون میں چلا گیا۔

انڈیکس صرف چند لمحات میں 78,529 پوائنٹس سے گر کر 77,810.16 پوائنٹس تک آگیا جسے سے 700 سے زائد پوائنٹس کی کمی ظاہر ہوتی ہے۔

کم حجم کے درمیان، تجزیہ کاروں نے یہ بھی کہا کہ مارکیٹ میں ’آف ڈے‘ چل رہا ہے کیونکہ سرمایہ کار اب بھی نئی پوزیشنوں کی تلاش میں ہیں۔تاہم پی ایس ایکس کے ایک عہدیدار نے کہا کہ انٹرنیٹ کی بندش کی وجہ سے کوئی تجارتی اثر نہیں پڑا لیکن ایک سینئر تاجر نے کہا کہ سست رابطے کی وجہ سے تجارت کرنے کی صلاحیت متاثر ہوئی ہے۔

ایک اور تاجر نے انٹرنیٹ رابطوں پر خدشات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ادارہ جاتی فروخت کی وجہ سے فروخت کا دباؤ تھا۔

کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 742 پوائنٹس یا 0.94 فیصد کی کمی سے 77,886.98 پوائنٹس پر بند ہوا۔

بدھ کی دوپہر پاکستان میں انٹرنیٹ صارفین کو شدید مسائل کا سامنا رہا اور صارفین کی بڑی تعداد نے انٹرنیٹ بندش یا اس میں خرابی کی اطلاع دی ہے۔

سائبر سکیورٹی اور انٹرنیٹ کی گورننس پر نظر رکھنے والی ایک واچ ڈاگ تنظیم نیٹ بلاکس نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان میں انٹرنیٹ کنکٹیویٹی میں ملک گیر سطح پر خلل پڑا ہے۔

اس نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا، “میٹرکس عام سطح کے 24 فیصد پر قومی رابطے کو ظاہر کرتے ہیں، جس سے صارفین کی بڑے پیمانے پر بندش کی رپورٹس کی تصدیق ہوتی ہے۔

Read Comments