ریفائنری منصوبہ: سائنوپیک، آرامکو کا پی ایس او کے اعداد و شمار پر عدم اطمینان

27 جولائ 2024

چینی پٹرولیم ریفائنریز کمپنی سائنوپیک اور سعودی کمپنی آرامکو ریفائنری منصوبے کے حوالے سے پاکستان اسٹیٹ آئل کی جانب سے فراہم کردہ اعدادوشمار سے مطمئن نہیں ہے ۔

واضح رہے کہ ریفائنری کے قیام کا معاملہ ریاض کے ساتھ طویل عرصے سے زیر بحث ہے لیکن انتہائی سست روی کی وجہ سے اس پر عمل درآمد تاحال نہیں ہوسکا۔

باخبر ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ چین کی پٹرولیم ریفائنریز کمپنی میسرز سائنوپیک اور سعودی کمپنی میسرز آرامکو مبینہ طور پر پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کی جانب سے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی چھتری تلے سہ فریقی جوائنٹ وینچر کے طور پر ریفائنری میں تقریبا 10 ارب ڈالر کی بڑی سرمایہ کاری کے فراہم کردہ اعداد و شمار سے مطمئن نہیں ہیں۔

منصوبے کے مطابق آرامکو کو خام تیل سے کیمیکل ریفائنری پلانٹ کے لیے فزیبلٹی اسٹڈی کی تیاری کے لیے سہ فریقی (پاکستان، سعودی عرب اور چین) مفاہمت کی یادداشت تیار کرنی ہے۔

پی ایس او نے منصوبے میں شامل ہونے کے لئے چینی کمپنی میسرز سائنوپیک سے بھی رابطہ کیا تھا لیکن بعد میں مطلع کیا کہ وہ خام ریفائنری میں دلچسپی نہیں رکھتا ہے لیکن پٹروکیمیکل پلانٹ پر غور کرسکتا ہے۔

تاہم اب چین میں پاکستان کے سفیر نے بتایا ہے کہ سائنوپیک پی ایس او کی جانب سے فراہم کردہ اعداد و شمار سے مطمئن نہیں ہے جبکہ آرامکو نے بھی پی ایس او کی جانب سے کی جانے والی مارکیٹ اسٹڈی پر اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے۔

ذرائع نے مزید کہا کہ دونوں فریق اب چاہتے ہیں کہ پاکستان اس معاملے میں مزید آگے بڑھنے کے لئے نئی / تازہ ترین مارکیٹ اسٹڈی کرے۔

منیجنگ ڈائریکٹر پی ایس او نے ایک اعلیٰ سطح اجلاس کو آگاہ کیا تھا کہ سائنوپیک اور آرامکو کی خواہشات کے مطابق مارکیٹ اسٹڈی کے انعقاد کی منظوری کے لیے بورڈ کا اجلاس طلب کیا جا رہا ہے ، تاہم یہ واضح نہیں کہ آیا بورڈ نے نئے مارکیٹ مطالعہ پر اپنی رضامندی دی ہے یا نہیں۔

وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق مسعود ملک، جنہوں نے اپریل 2024 میں وزیر اعظم کے سعودی عرب کے دورے کی پیروی کے بارے میں تازہ ترین معلومات کا جائزہ لینے کے لئے اجلاس کی صدارت کی کا خیال تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ میسرز سائنوپیک اس منصوبے میں دلچسپی نہیں رکھتا ۔ انہوں نے ہدایت کی کہ مارکیٹ کا تازہ ترین مطالعہ جلد از جلد کیا جائے۔

پی ایس او نے صدر سائنوپیک کارپوریشن یو باؤکائی کو بھی خط لکھا جس میں منیجنگ ڈائریکٹر/چیف ایگزیکٹو آفیسر پی ایس او سید محمد طحہٰ نے توانائی کے شعبے میں عالمی رہنما سائنوپیک کو پاکستان میں گرین فیلڈ ریفائنری اور پٹروکیمیکل منصوبے میں شرکت کی دعوت دینے میں دلچسپی کا اظہار کیا۔

منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات کے وزیر نے کمپنی کے نائب صدر ایل وی لیانگ گونگ کے ساتھ ملاقات کی جس میں میسرز آرامکو اور پی ایس او کے تعاون سے ریفائنری کے قیام کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

سائنوپیک کا خیال ہے کہ اسے پورے ایکو سسٹم کا جائزہ لینا ہوگا ، جس کے لئے پائپ لائنوں ، جیٹیوں کے نیٹ ورک ، ان پٹ کی لاگت کا تجزیہ درکار ہے۔ چونکہ پاکستان میں اس طرح کے بنیادی ڈھانچے کا فقدان ہے ، لہذا پیداواری لاگت بہت زیادہ ہوگی ، جس کے نتیجے میں منافع کی شرح کم ہوگی۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Read Comments