وزیر خزانہ و ریونیو سینیٹر محمد اورنگزیب اور وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے پیپلز بینک آف چائنا (پی بی او سی) کے گورنر پان گونگ شینگ اور نیشنل انرجی ایڈمنسٹریشن (این ای اے) کے وائس ایڈمنسٹریٹر رین جنگونگ سے ملاقات کی۔
اس موقع پر سفیر خلیل ہاشمی اور سفارتخانے کے حکام بھی تھے۔
چینی اداروں کے اعلیٰ حکام سے ملاقاتوں میں وزراء نے حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے اور آئی ایم ایف کے ساتھ روابط کے بارے میں بریفنگ دی۔
ملاقات میں ٹیکس، توانائی اور سرکاری اداروں کی نجکاری میں اصلاحات کے ذریعے میکرو اکنامک اشاریوں کو بہتر بنانے میں پاکستان کی جانب سے کی جانے والی اہم پیش رفت پر توجہ مرکوز کی گئی۔
اصلاحات کے نتائج ظاہر ہونا شروع ہو چکے ہیں، خاص طور پر افراط زر کو 38 فیصد سے کم کرکے 13 فیصد کرنا معیشت کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے۔
مزید برآں زرمبادلہ کی شرح میں استحکام اور زرمبادلہ ذخائر میں اضافے کو معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرنے والے عوامل کے طور پر اجاگر کیا گیا۔
اس بات پر اتفاق رائے کیا گیا کہ طویل مدتی استحکام کے حصول اور پائیدار اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لئے اس طرح کی اصلاحات ناگزیر ہیں۔
گورنر کی جانب سے پاکستان کے پالیسی اقدامات کو تسلیم کرنا معاشی لچک کی اہمیت اور دانشمندانہ مالیاتی انتظام کے مثبت اثرات کے بارے میں وسیع تر بین الاقوامی نقطہ نظر کی عکاسی کرتا ہے۔
پانڈا بانڈز کے اجراء کے پاکستان کے منصوبے پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر خزانہ نے پی بی او سی اور دیگر مالیاتی اداروں کو اب تک اٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ کیا اور کیپٹل مارکیٹ میں چینی ادارہ جاتی سرمایہ کاروں سے تعاون طلب کیا اور نئی حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں سے فائدہ اٹھانے کی درخواست کی۔
صدر شی جن پنگ کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کو سراہتے ہوئے دونوں وزراء نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے پہلے مرحلے کے دوران حاصل ہونے والی کامیابیوں کا ذکر کیا جو توانائی، نقل و حمل کے شعبوں سمیت دیگر شعبوں میں بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے بی آر آئی کا ایک فلیگ شپ منصوبہ ہے ۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ سی پیک کے اگلے مرحلے کے دوران بی ٹو بی تعاون کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کی جائے گی جس میں نجی شعبہ ترقی اور معاشی نمو میں مرکزی کردار ادا کرے گا۔
نائب ایڈمنسٹریٹر این ای اے کے ساتھ ملاقات میں وزیر توانائی نے توانائی اصلاحات متعارف کرانے کے عزم کا اظہار کیا جس کا مقصد نظام کے مسائل کو حل کرکے اور ٹرانسمیشن نقصانات کو کم کرکے بجلی کے شعبے کی کارکردگی کو بڑھانا ہے۔ انہوں نے بجلی کے شعبے کی گورننس کو بہتر بنانے کے لئے ایم او یو پر دستخط کرنے پر این ای اے کی تعریف کی اور معاہدے پر تیزی سے عمل درآمد کے عزم کا اظہار کیا۔
وزراء نے چائنا ڈیولپمنٹ بینک (سی ڈی بی) کے ایگزیکٹو نائب صدر، نیشنل ایسوسی ایشن آف فنانشل مارکیٹ انسٹی ٹیوشنل انویسٹرز (این اے ایف ایم آئی آئی) کے صدر، سلک روڈ فنڈ (ایس آر ایف) کی چیئرپرسن، چائنا انٹرنیشنل کیپٹل کارپوریشن (سی آئی سی سی) کے چیئرمین سے بھی ملاقات کی۔
وزیراعظم کی ہدایت پر دونوں وزراء نے 24 سے 26 جولائی 2024 تک بیجنگ کا سرکاری دورہ کیا جو حکومت کی جانب سے سابق وزیراعظم کے حالیہ دورہ چین کے دوران قیادت کی سطح پر طے پانے والے اتفاق رائے پر عمل درآمد کی کوششوں کا حصہ ہے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024