ہونڈا اٹلس کارز لمیٹڈ (ایچ سی اے آر) نے جلد ہی پاکستان میں ہائبرڈ مارکیٹ میں داخل ہونے کے اپنے منصوبے کا اشتراک کیا ہے – ممکنہ طور پر اس کے منصوبے میں ایچ آر-وی ماڈل شامل ہے- اس کا یہ منصوبہ کرولا کراس اور ہوال کے ساتھ بڑھتی ہوئے مسابقت کے تناظر میں ہے۔ کئی تجزیہ کاروں نے بتایا کہ کمپنی نے اس منصوبے کا اشتراک مالیاتی نتائج کے اعلان کے بعد جمعرات کو ایک بریفنگ میں کیا ہے۔
تجزیہ کاروں کی جانب سے شیئر کی گئی معلومات کے مطابق ایچ سی اے آر کا کہنا ہے کہ وہ ہائبرڈ پلانٹ لگانے کے لیے 5 ارب روپے کا سرمایہ خرچ کرے گا۔ تاہم کمپنی نے اس کوشش کے لئے کوئی ٹائم لائن شیئر نہیں کی۔
کمپنی نے پچھلے سال جولائی میں بھی اسی طرح کا اعلان کیا تھا۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے ریسرچ تجزیہ کار سنی کمار نے گزشتہ سال بزنس ریکارڈر کو بتایا تھا کہ کمپنی نے گاڑی کے بارے میں کچھ نہیں بتایا ہے اور نہ ہی یہ بتایا ہے کہ وہ اس ماڈل کو کب لانچ کرے گی۔
دریں اثنا جے ایس ریسرچ کے تجزیہ کار واڈی زمان نے جمعرات کو کہا کہ یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ آیا نئی گاڑی کامیاب ہوگی یا نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ فیچرز اور پرائس پوائنٹس پر منحصر ہوگا۔
ہونڈا اٹلس کا کہنا ہے کہ اس سال لیٹرز آف کریڈٹ کھولنے میں کوئی مسئلہ نہیں تھا۔ تاہم طلب میں کمی اور سکڑتی ہوئی معیشت کی وجہ سے آمدنی میں کمی واقع ہوئی۔
کمپنی نے مختلف ماڈلز کے لئے لوکلائزیشن کی سطح بھی شیئر کی - سوک 60 فیصد سے زیادہ۔ سٹی 73 فیصد بی آر وی اور ایچ آر وی 50 فیصد سے بھی کم ہیں۔
مارچ سہ ماہی میں ٹیکس کا فائدہ ایچ سی اے آر کی کم از کم ٹیکس ادا کرنے کی مستقل تاریخ کا نتیجہ ہے۔ کم سے کم ٹیکس ادائیگیوں کے اس جمع ہونے سے کمپنی کی ٹیکس ذمہ داری میں 1.13 ارب روپے کی ایڈجسٹمنٹ ہوئی جس سے مالی سال 23-24 کے لئے مؤثر ٹیکس کی شرح 86.9 فیصد سے کم ہو کر 15.2 فیصد رہ گئی۔
میشا نے لکھا کہ تقریبا 10-15 فیصد درآمدات جاپان سے آتی ہیں جبکہ بقیہ تھائی لینڈ سے حاصل کی جاتی ہیں۔ اس کے نتیجے میں کرنسی کی قدر میں کمی کے معمولی فوائد دیکھے گئے۔
ایچ سی اے آر حکام نے کہا کہ وہ اسپیئر پارٹس بھی برآمد کر رہے ہیں اور سی پی یو پارٹس برآمد کرنے کے مواقع تلاش کر رہے ہیں۔
کمپنی نے یہ بھی بتایا کہ اس سال شرح سود میں بھی 2 فیصد اضافہ ہوا اور یہ سال کے آخر (یعنی مارچ 2024) تک 22 فیصد تک پہنچ گیا جس نے آٹو سیکٹر کے لیے اہم چیلنجز پیدا کیے۔ مجموعی طور پر پیسنجر کار مارکیٹ میں 45 فیصد کمی واقع ہوئی۔
مالی سال 25 کے دوران صنعت میں کچھ بہتری کی توقع ہے کیونکہ پالیسی ریٹ میں کمی متوقع ہے جس کے نتیجے میں نچلے کار سیگمنٹ اور ہائبرڈ میں نمایاں بہتری آئے گی۔ دو سال کے اندر اندر اس شعبے کے معقول حجم تک پہنچنے کی توقع ہے۔
ایچ سی اے آر کی فی حصص آمدنی 1.42 روپے ریکارڈ کی گئی جو سال بہ سال 40 فیصد زیادہ ہے لیکن سہ ماہی کے مقابلے میں 85 فیصد کم ہے۔ مجموعی مارجن 8.4 فیصد سے گھٹ کر 6.5 فیصد رہ گیا۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے مزید کہا کہ انتظامیہ نے کہا ہے کہ مارجن مارکیٹ کے ساتھ مسابقتی رہے گا۔